Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

فوجی بھرتی کیلئے نام نہ لکھوانے والے یہودیوں کی تعلیمی امداد بند

اسرائیلی وزیر اعظم کو حکومتی اتحادی آرتھوڈوکس کی طرف سے استثنیٰ کیلئے دباؤ کا سامنا
شائع 31 مارچ 2024 10:26am

اسرائیل کی ہائی کورٹ نے الٹرا آرتھوڈوکس یہودوں کے اُن مدارس کی سرکاری امداد روکنے کا حکم دیا ہے جن کے طلبہ لازمی فوجی خدمات کے لیے اپنے آپ کو رجسٹر نہ کروائیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی عدلیہ نے حکم دیا تھا کہ لازمی فوجی سروس سے الٹرا آرتھوڈوکس یہودی طلبہ کا استثنیٰ ختم کردیا جائے۔ بصورتِ دیگر ایسے تمام مدارس کی سرکاری امداد روکنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو حکومت برقرار رکھنے کا چیلنج درپیش ہے۔ اُن کے حکومتی اتحادی الٹرا آرتھوڈوکس یہودی چاہتے ہیں کہ لازمی فوجی خدمات سے استثنیٰ حاصل رہے جبکہ دیگر اتحادی کہتے ہیں کہ اگر یہ استثنیٰ بحال کیا گیا تو وہ حکومت سے الگ ہوجائیں گے۔ حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دینے والوں میں وزیر دفاع بھی شامل ہیں۔

لازمی فوجی خدمات سے استثنیٰ کسی زمانے میں صرف 400 الٹرا آرتھوڈوکس یہودی نوجوانوں کو حاصل تھا۔ اب ایسے نوجوانوں کی تعداد 66 ہزار ہے۔

Orthodox Jews

NETANYAHU IN A FIX

CONSCRIPTION

GRANT TO BE BLOCKED

ISRAEL HIGH COURT