چیف جسٹس کے عہدے کیلئے مدت مقرر کرنے کی تجویز فی الحال زیر غور نہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی مدت کا تعین کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے پاس فی الحال ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بعض ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر بےبنیاد مہم چلائی جارہی ہے، کسی بھی سطح پر چیف جسٹس کے عہدےکی میعاد پر بات نہیں ہوئی ، خبر غلط ہے، حکومت ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس فی الحال ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں، نہ ایسی کوئی دستاویز دیکھنے میں آئی، نہ ایسی کوئی بات ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا سمیت مختلف ذرائع ابلاغ پر یہ خبریں سامنے آرہی تھیں کہ حکومت چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی مدت کا تعین کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے ممکنہ طور پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو توسیع مل جائے گی، تاہم وفاقی وزیر اطلاعات نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر 2025 کو 65 سال عمر ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے کیونکہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کے جج کے لیے عمر کی حد 65 سال ہے۔
Comments are closed on this story.