Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

’اللہ‘ کے نام والے موزے بیچنے پر عوام برہم، سپر اسٹور پر دھاوا بول دیا

موزے چین سے درآمد ہوئے تھے، سپلائر کی وضاحت
شائع 30 مارچ 2024 08:52pm

ملائیشیا میں عوام نے لفظ ”اللہ“ والے موزے فروخت کرنے والے سُپر اسٹور پر حملہ کردیا، عوام کی جانب سے اسٹور پر پیٹرول بم بھی پھینکا گیا۔

ہفتہ کو ہونے والا حملہ چار روز قبل ”کے کے سُپر مارٹ“ نامی اسٹور سے اللہ کے نام والے موزے فروخت کیے جانے کا واقعہ سامنے آںے اور اس کے نتیجے میں چار افراد کی گرفتاری کے بعد پیش آیا۔

اسٹور کے مالکان اور وہاں کام کرنے والوں پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔

ملائیشیا کے مشرق میں کوانتان شہر کے پولیس چیف وان محمد زہری وان بسو نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد سے اسٹور کی برانچ کے دروازے پر ایک چھوٹی سی آگ لگ گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

انہوں نے خبر رساں ادارے ”اے ایف پی“ کو بتایا کہ حملہ ’ابھی تک زیر تفتیش ہے، لیکن ہم اس بات سے انکار نہیں کر رہے ہیں کہ اس کا تعلق لفظ ”اللہ“ والی جرابیں بیچنے کے واقعے سے ہو سکتا ہے۔‘

 اللہ کے نام والے موزے اور انہیں بیچنے والا سپر اسٹور
اللہ کے نام والے موزے اور انہیں بیچنے والا سپر اسٹور

رواں ماہ سوشل میڈیا پر اللہ کے نام والے موزوں کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں، جس سے مسلمانوں میں عوامی غصہ پیدا ہوا۔

ملائیشیا کی34 ملین آبادی میں سے تقریباً دو تہائی مسلمان ہیں، جن میں چینی نسل کی بڑی اقلیتیں اور ہندوستانی نژاد لوگ بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے ”روئٹرز“ کے مطابق سپر اسٹور چین کے بانی اور ان کی اہلیہ پر منگل کو باضابطہ طور پر ’جان بوجھ کر … مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے‘ کا الزام عائد کیا گیا۔

مقدمے میں کے کے سپر مارٹ کے سپلائیر ”زن جیان چانگ“ کے تین نمائندوں کو بھی چارج کیا گیا۔

تاہم، تمام ملزمان نے اعتراف جرم نہ کیا۔

اسٹور چین کے عہدیداروں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے، جبکہ کیس کی سماعت 29 اپریل کو ہو گی۔ اگر جرم ثابت ہو گیا تو انہیں ایک سال تک قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

کے کے سپر مارٹ ملائیشیا کی دوسری سب سے بڑی منی مارکیٹ چین ہے، جو پہلے ہی جرابوں کے لیے معذرت کرچکی ہے اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے موزوں کی فروخت روکنے کے لیے فوری کارروائی کی ہے۔

کمپنی نے موزوں کے سپلائر پر بھی مقدمہ دائر کیا، جس میں تخریب کاری اور اس کے برانڈ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا۔

دوسری جانب سپلائر کا کہنا ہے کہ ’متنازع موزے 18,800 جوڑوں کی ایک بڑی کھیپ کا حصہ تھے جو چین میں مقیم کمپنی سے آرڈر کیے گئے تھے، اور اس کے صرف چار پانچ سیٹ ہی تھے‘۔

Malaysia

Blasphemy

Socks

KK Super Store

ALLAH written on Socks