Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن پر کشیدگی بڑھ گئی، التوا کی وارننگ پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج

الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف اعظم سواتی نے رٹ دائر کردی، مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو حلف سے روکنے کی کوششیں جاری
اپ ڈیٹ 30 مارچ 2024 04:08pm
خیبرپختونخوا اسمبلی ۔ فائل فوٹو
خیبرپختونخوا اسمبلی ۔ فائل فوٹو

خیبرپختونخوا میں مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو حلف سے روکنے کی صورت میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے انتباہ کیخلاف پی ٹی آئی پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئی۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہفتہ کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے بھی اس معاملے پر عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے قانونی ماہرین سے مشاورت کی ہے اور وہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن فیصلے کے خلاف رٹ دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر 2 اپریل کو سینیٹ انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔

علی عظیم ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اعظم سواتی سینیٹ انتخابات میں امیدوار ہیں اور سینٹ انتخابات میں امیدواروں کو سنے بغیر فیصلہ جاری کیا گیا جبکہ جن ممبران کی درخواست پر فیصلہ دیا گیا وہ ابھی منتخب ہیں، حلف بھی نہیں لیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو ملتوی کرنا غیر قانونی ہے جبکہ الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے کہ سینیٹ انتخابات کا بروقت انعقاد یقینی بنائے تاہم الیکشن کمیشن کے فیصلے سے سینٹ انتخابی عمل متاثر ہوگا اس لئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر 2 اپریل کو سینیٹ انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف نے بھی اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی ہے اور سینٹ انتخابات کو روکنا یا ملتوی کرنا غیر آئینی ہوگا۔

مخصوص نشستوں پر حلف روکنے کی کوشش

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے درخواستیں خارج ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کو باقی جماعتوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کرکے خیبرپختونخوا میں اپوزیشن کے ممبران کی کامیابی کا نوٹیفیکشن جاری کیا تھا۔ اسکے نتیجے میں پی ٹی آئی مخالف جماعتوں کی نشستیں بڑھ گئیں۔

جن اراکین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے وہ اگر حلف اٹھا لیتے ہیں تو سینٹ کے انتخابات میں بھی ووٹ ڈالیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت اور سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی ان اراکین سے حلف لینے سے گریزاں ہیں۔

نومنتخب اپوزیشن ممبران نے حلف برادری کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تو پشاور ہائیکورٹ نے انکی درخواستیں منظور کرتے ہوئے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو ممبران سے سینیٹ انتخابات سے قبل حلف لینے کا حکم دیا۔

اپوزیشن ممبران نے الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیا تھا تو الیکشن کمیشن نے بھی اپوزیشن ممبران کی درخواست منظور کرکے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں فیصلہ دیا کہ سینیٹ انتخابات سے قبل مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لایا جائے بصورت دیگر صوبے میں سینیٹ انتخابات کو ملتوی کیا جائے گا۔

اب پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ انتخابات کو مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کیساتھ مشروط کرنے فیصلے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی ہے۔

Senate election

reserved seats

KP Assembly