Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیر اعلیٰ دہلی کے ریمانڈ میں توسیع، امریکا کا تنقید واپس لینے سے انکار

امریکی سفارت کار کی بھارتی وزارتِ خارجہ میں طلبی، محکمہ خارجہ بھی موقف پر ڈٹ گیا
شائع 28 مارچ 2024 05:48pm

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ریمانڈ میں یکم اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو اروند کیجریوال کے ریمانڈ میں توسیع کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریمانڈ میں چار دن کی توسیع کی۔ انہیں یکم اپریل کو پھر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

دوسری طرف امریکا نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کے حوالے سے مودی سرکار پر کی جانے والی شدید تنقید واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔

واضح رہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کے حوالے سے امریکی حکومت کی تنقید پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ایک اعلیٰ امریکی سفارت کو طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔

میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نئی دہلی میں رونما ہونے والے واقعات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔ ان میں دہلی کے وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ اور اپوزیشن کی جماعت کانگریس کے اکاؤنٹس کا منجمد کیا جانا شامل ہے۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری اور مقدمے کی کارروائی کی ٹائمنگ پر مودی سرکار کو امریکا اور یورپ میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ جرمنی نے بھی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تمام معاملات پر ہماری نظر ہے۔ کانگریس کی قیادت کا کہنا ہے کہ بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے جانے سے انتخابی مہم موثر طور پر چلانا بہت مشکل ہے۔ ہم شفاف اور غیر جانب دارانہ انتخابات کی حمایت کرتے ہیں۔ تمام معاملات میں قانونی، شفاف اور منصفانہ طریقِ کار اختیار کیا جانا چاہیے۔

نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کی سینیر سفارت کار گلوریا بربینا کو بھارتی وزارتِ خارجہ میں طلب کیے جانے کے حوالے سے میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پھر اس بات پر زور دیں گے کہ تمام معاملات میں منصفانہ رویہ اختیار کیا جائے۔ گلوریا بربینا نے بھارتی وزارتِ خارجہ میں تقریباً چالیس منٹ گزارے۔ اس دوران ان سے کیجریوال کے بارے میں امریکی حکومت کے بیان پر احتجاج کیا گیا۔

برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ نے بتایا کہ بھارت میں صرف اروند کیجریوال کو کریک ڈاؤن کا سامنا نہیں۔ اپوزیشن کے درجنوں رہنماؤں اور کارکنوں کو ایسی ہی کارروائیوں کا سامنا ہے۔

جمعرات کو دہلی کی ایک عدالت میں پیشی کے وقت دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بنیادی طور پر عام آدمی پارٹی کو کچلنے کے لیے متحرک ہے۔ وہ خود بھی بھتہ خوری کا ریکٹ چلارہا ہے مگر اُس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ مزید ریمانڈ بھی لے تو پروا نہیں۔ وہ جی بھر کے تحقیقات کرلے۔

کانگریس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے تنازع چل رہا تھا۔ اس کی بنیاد پر بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے ہیں۔ مودی کا ایجنڈا ہے کہ جمہوریت کو قتل کردیا جائے۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری اور کانگریس کے اکاؤنٹس منجمد کیے جانے کے حوالے سے امریکا کا ردِعمل بہت حیرت انگیز ہے کیونکہ چین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قوت کا بھرپور طور پر سامنا کرنے کے لیے اُسے بھارت سے وسیع تر اور گہری اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی اشد ضرورت ہے۔

Arvind Kejriwal

CHIEF MINISTER OF DELHI

INDIA REACTS ON US REMARKS

GERMANY SEEKS KEJRIWAL'S RELEASE