کہکشاں کے بلیک ہول کے گرد بل کھاتے مقناطیسی میدان کا انکشاف
فلکیات کے ماہرین نے بتایا ہے کہ ہماری کہکشاں (ملکی وے) کے بلیک ہول کے گرد بل کھاتے ہوئے انتہائی طاقتور اور منظم مقناطیسی میدان کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سے قبل ماہرین نے بتایا کہ کہکشاں کے مرکز میں انتہائی طاقتور چیز دیکھی گئی ہے۔
سیگیٹیرس اے نامی بلیک ہول کے سرے سے پُھوٹتے اس مقناطیسی میدان کا ڈھانچا پڑوسی کہکشاں کے وسط میں موجود بلیک ہول سے ملتا جلتا ہے۔ اس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ انتہائی طاقتور مقناطیسی میدان بلیک ہولز کی خصوصیات میں شامل ہوں گے۔
محققین نے بتایا ہے کہ M87 نامی بلیک ہول کے گرد موجود مقناطیسی میدان بہت سا مادّہ خلائے بسیط میں پھینکنے کا ذریعہ بنتا ہوگا۔ اس بہت جلد دیکھا جاسکے گا۔
محققین نے ایک تصویر بھی جاری ہے جس میں بلیک ہول کے مجموعی ماحول کی نشاندہی کی گئی ہے۔ مقناطیسی میدان سے روشنی بھی پھوٹ رہی ہے۔
ہماری کہکشاں کے بلیک ہول کا حجم سورج سے 40 لاکھ گنا ہے اور یہ کم و بیش 26 ہزار نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔
Comments are closed on this story.