Aaj News

منگل, دسمبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Akhirah 1446  

’مخصوص نشستوں پر حلف برادری کیلئے گورنر کے پی کا اجلاس طلب کرنا غیر آئینی عمل تھا‘

ایڈووکیٹ جنرل آفس نے پشاور ہائیکورٹ اور محکمہ قانون میں اپنا جواب جمع کرا دیا
شائع 26 مارچ 2024 12:29pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ خیبر پختونخوا اسمبلی/ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔ خیبر پختونخوا اسمبلی/ فائل

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف نہ لینے کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل آفس نے پشاور ہائیکورٹ اور محکمہ قانون میں اپنا جواب جمع کرا دیا۔ جس میں کہا گیا کہ گورنر خیبرپختونخوا مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کی حلف برادری کے لیے اجلاس طلب نہیں کرسکتا۔

ایڈووکیٹ جنرل آفس نے عدالت میں جواب جمع کروایا اور سیکرٹری قانون کو بھی کاپی ارسال کردی۔

دستاویز کے مطابق گورنر خود سے صوبائی اسمبلی کا اجلاس طلب نہیں کرسکتا۔

ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق ’اسمبلی اجلاس وزیراعلیٰ کی ایڈوائس یا ریکوزیشن پر طلب کیا جاسکتا ہے، گورنرکی جانب سے اجلاس طلب کرنا غیرآئینی عمل تھا اس لئےعمل نہیں ہوسکتا‘۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ گورنر انتخابات کے بعد پہلا اجلاس خود سے طلب کرسکتا ہے، اس کے علاوہ گورنر عدم اعتماد تحریک کی صورت میں بھی خود اجلاس طلب کرسکتا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل آفس کے مطابق موجودہ صورتحال میں گورنر نے اختیارات کا غلط استعمال کیا، اپوزیشن لیڈر کا اجلاس طلب کرنے کے معاملے میں مداخلت بھی غلط ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ قانون نے ایڈووکیٹ جنرل آفس کا جواب اسمبلی سیکریٹریٹ کو بھی بھیج دیا ہے۔

اسپیکر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل کے رائے کو مد نظر رکھ کر ہائیکورٹ میں جواب جمع کرینگے۔

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی سے بدھ تک جواب طلب کر رکھا ہے۔

pti

KPK Assembly

Pakistan Politics

women reserved seats