مصنوعی بازو کس ٹیکنالوجی سے اور کیسے کام کرتے ہیں؟
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کئی افراد پیدائشی طور پر یا پھر حادثات کی وجہ سے اپنے بازوؤں سے محروم ہو جاتے ہیں ایسے میں بائیونکس نامی کمپنی مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے لیس انسانی اعضاء تیار کر رہی ہے۔
آج نیوز کی رمضان ٹرانسمیشن باران رحمت میں میزبان سدرہ اقبال کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بائیونکس کے بانی اویس حسین قریشی کہتے ہیں کہ انہوں نے نہ صرف کم لاگت بلکہ ایک سال میں 500 سے زائد افراد کو مفت مصنوعی بازو لگائے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مصنوعی بازو مختلف سینسر کی مدد سے کام کرتا ہے دنیابھر میں یہ ٹیکنالوجی پہلے ہی کام رہی تھی لیکن اس کی قیمت ایک عام آدمی کی پہنچ سے بہت دور تھی یعنی ایک بازو کی تیاری میں کم سے کم 12 سے 15 ہزار ڈالر لگتے تھے جو تقریبا 35 سے 40 لاکھ پاکستانی بنتے ہیں لیکن ہم نے اس مصنوعی بازو کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے 3 سے 4 لاکھ تک میں تیار کرلیا ہے ۔
پروگرام باران رحمت میں اس حوالے سے مزید کیا گفتگو ہوئی دیکھیں اس ویڈیو کلپ میں
Comments are closed on this story.