Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیرِاعظم نے ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کا حکم دے دیا

کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور کے ریٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی جائے گی
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2024 09:07pm

وزیرِاعظم شہباز شریف نے ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پراقدامات کا حکم دے دیا ہے، جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے ریٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کرکے ان سے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ایف بی آر ٹیکس نیٹ کو وسیع اور ریٹیلرز اسکیم پر اجلاس ہوا، جس میں آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام سے قبل ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کے اقدامات پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر خزانہ محمداورنگزیب، سیکرٹری خزانہ اور ایف بی آر حکام نے اس حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

وزیرخزانہ نے وزیراعظم کو ریٹیلرز کیلئے لانچ کی گئی اسکیم کے خدوخال سے آگاہ کیا، جس کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور کے ریٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اسٹورز، دوکانیں، ویئر ہاوسز، کاروباری دفاتر اسکیم کے تحت رجسٹریشن کرانے کے پابند ہوں گے۔

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ریٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کرکے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ تاجر دوست ایپ کے زریعے تاجروں اور دوکانداروں کا سینٹرل ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو ٹیکس نیٹ وسیع کرنے اور ریٹیلرز کی رجسٹریشن مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

دوسری جانب وزیرِاعظم شہباز شریف نے ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پراقدامات کا فیصلہ کرلیا۔ وزیرِاعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کے تعین کیلئے انکوائری کمیٹی کے قیام کی ہدایت کر دی۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ انکوائری کمیٹی آئندہ سات دن میں ٹریک ایند ٹریس سسٹم کے مکمل فعال ہونے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کرے گی۔ کمیٹی کارخانوں میں ٹیکس کے خودکار نظام کے اطلاق کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تجاویز بھی دے گی۔

وزیرِ اعظم نے استفسار کیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال کیوں نہیں ہو سکا ہے؟ تمباکو، چینی، سمنٹ اور کھاد کی صنعت میں گزشتہ دو برس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل بحال ہو جانا چاہئیے تھا۔

زیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ چار بڑے شعبوں کے علاوہ باقی اہم شعبوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جائے ایسے تمام کارخانے جو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے انکاری ہوں انہیں فوری طور پرسیل کیا جائے۔ وزیرِاعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے خودکار نظام اورڈیجیٹل اسٹریجی کے نفاذ کا جامع لائحہ عمل بھی طلب کرلیا۔

وزیرِاعظم کا مزید کہنا تھا کہ محصولات کے ساتھ ساتھ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کوجعلسازی کی روک تھام کیلئے بھی بروئے کار لایا جائے، جعلی و غیر رجسٹرڈ سگریٹ کی فروخت کا سد باب کرکے تلف کیا جائے۔

FBR

Advance Tax

Whole Sellers and Retailers Registration