انتہائی بنیاد پرست یہودی لازمی فوجی خدمات سے استثنیٰ کی بحالی پر بضد
ایک طرف صہیونی فوج غزہ میں بمباری جاری رکھے ہوئے ہۓ اور بڑے پیمانے پر شہادتیں واقع ہو رہی ہیں اور دوسری طرف اسرائیلی حکومت میں جنگی امور کے حوالے سے اختلافات بھی تیزی سے ابھرے ہیں۔
اسرائیلی پارلیمنٹ میں ایک نیا قانون پیش کیا گیا ہے جس کے تحت الٹرا آرتھوڈوکس یہودی نوجوانوں کو لازمی فوجی خدمات سے دوبارہ استثنیٰ مل جائے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے لیے اس منصب پر برقرار رہنا انتہائی دشوار ہوگیا ہے۔ ان کی حکومت الٹرا آرتھوڈوکس پارٹیوں کی حمایت پر ٹکی ہوئی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا ہے کہ وہ اس نئے قانون کی حمایت نہیں کریں گے جبکہ نیتن یاہو کی جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے دھمکی دی ہے کہ اس قانون کے منظور کیے جانے کی صورت میں وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔
حکومت میں شامل الٹرا آرتھوڈوکس عناصر چاہتے ہیں کہ آرتھوڈوکس نوجوانوں کا لازمی فوجی خدمات سے استثنیٰ بحال کیا جائے۔
Comments are closed on this story.