گیس کی قیمت میں حالیہ اضافے پر وزیراعظم برہم، کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ
گیس کی قیمت میں حالیہ اضافے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے برہمی کا ظہار کرتے ہوئے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور گیس کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ اداروں کے لیے اہداف مقرر کردیے، وزارت توانائی کو ایک سے 3 ماہ میں مختلف ٹاسک مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
وزیر اعظم نے ایک ماہ میں گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا فرانزک آڈٹ کی رپورٹ پیش کرنے اور 3 ماہ میں گیس انفراسٹرکچر، گیس چوری اور ناقص کارکردگی کی رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
اس کے علاوہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی مانیٹرنگ کے لیے فوری طور پر بین الوزارتی کمیشن قائم کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ایک ماہ میں سرپلس بجلی کو کھپانے کے لیے نئے انڈسٹریل زون تیار کرنے کا پلان پیش کیا جائے اور 2 ہفتوں میں گیس انفراسٹریکچر، گیس چوری اور ناقص کارکردگی کی رپورٹ پیش کی جائے۔
بعدازاں 2 ہفتوں میں پاور اور پیٹرولیم ڈویژن کو گردشی قرضے کا حل تیار کرنے کی بھی ہدایت کردی گئی جبکہ سولر پینل کے استعمال اور نیٹ میٹرنگ سے متعلقہ معاملات حل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سوئی ناردرن کمپنی نے 4489 روپےفی ایم ایم بی ٹی یو قیمت تجویز کی تھی، گیس کی قیمت بڑھنے سے بلوں میں اوسطاً 155 فیصد مزید اضافہ ہوگا جبکہ اس سے قبل ایک سال میں گیس کی قیمت میں 600 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔
Comments are closed on this story.