پاکستانی تاجر بھارت کے ساتھ تجارت کی بحالی چاہتے ہیں، اس پر غور کریںگے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستانی تاجر بھارت کے ساتھ تجارت کی بحالی چاہتے ہیں اور حکومت اس کا جائزہ لے گی، افغانستان نے حافظ گل بہادر گروپ کے خلاف کاروائی نہیں کی تو پاکستان نے ایکشن لیا۔
وزیر خارجہ نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں یوم پاکستان کے موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے برسلز میں جوہری توانائی کے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں جوہری توانائی سے متعلق اہم نکتہ اٹھایا، میرے مؤقف کی کئی عالمی رہنماؤں نے تائید کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری توانائی کے محفوظ استعمال سے متعلق اپنے تجربات دنیا کے ساتھ شیئر کرنے کو تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ نیوکلئراور ہائیڈر وانرجی محفوظ توانائی کے حصول کا ذریعہ ہیں، عالمی مالیاتی اداروں کو جوہری توانائی کے منصوبوں میں تعاون کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کاروباری افراد چاہتے ہیں بھارت کے ساتھ تجارت بحال ہو، بھارت کے ساتھ تجارت کھولنےسے متعلق جائزہ لیں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمسائےتبدیل نہیں کیے جاسکتے، ہمیں پڑوسیوں کےساتھ ہی رہناہے، افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے گفتگو کے دوران حملے کی خبر ملی، افغان وزیرخارجہ کو بتایا کہ گل بہادر گروپ حملے کا ذمہ دار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان نےمعنی خیز ایکشن نہیں لیا توپاکستان نےگل بہادر گروپ کےخلاف کارروائی کی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ترک ہم منصب سے برسلز میں ملاقات ہوئی، ترکیہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے چین کے ساتھ جے ایف 17 بنایا اور ترکی کے ساتھ مل کر بھی ایک جہاز تیار کیا ہے۔ چین کی طرح ترکی بھی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تمام عالمی فورمز پر پاکستان اور چین اکھٹے ہوتے ہیں، ہم نے چینی وزیراعظم کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 16 ماہ کی حکومت میں چین کے ساتھ سی فائیو پروجیکٹ کا معاہدہ ہوا، اس پروجیکٹ کے تحت 3 ہزار800 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات سے پاکستان کو معاشی طور پر نقصان ہوا، ہمیں نیوکلیئر توانائی سے متعلق پالیسی کو آگے بڑھانا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ لو نے کانگریس میں حقائق بیان کیے ہیں، جب بھی الیکشن ہوتے ہیں ہارنے والا الزام لگاتا ہے۔
ایک سوال پر وزیر خارجہ نے کہاکہ اگر امریکی سفیربانی پی ٹی آئی سے ملنےکے لیے درخواست کرتے ہیں تو فیصلہ عدالت کرے گی، حکومت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر لانا ہے، ہم نے بلوچستان میں ہونے والے حملے کا حساب چکا دیا ہے، افغانستان سے حملے کا بھی بھرپور جواب دیا گیا، ہماری فورسز نے کامیاب ری ایکشن دیا، ہم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان سے تعاون کو تیار ہیں۔
Comments are closed on this story.