پی ڈی ایم امورمملکت سمریوں سے چلاتی رہی، کابینہ اجلاس بلانے سے گریز
ایک دستاویز سے معلوم ہوا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت کا انحصار سرکولیشن سمریوں کے ذریعے فیصلہ سازی پر رہا۔ حکومت نے ایک سال میں 792 سمریوں کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری دی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں پی ڈی ایم حکومت کے تحت وفاقی کابینہ کے 42 ریگیولر اجلاس ہوئے۔ ان اجلاسوں میں صرف 205 سمریوں پر غور و خوض کے بعد منظوری دی جاسکی۔
یکم جولائی 2022 سے 30 جون 2023 تک وفاقی کابینہ کو 1116 سمریوں موصول ہوئیں۔ 119 سمریاں متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کو واپس بھجوائی گئیں۔
ایک سال میں پی ڈی ایم حکومت نے 995 فیصلے کیے۔ صرف 16 عوامی شکایات موصول ہوئیں جن کا ازالہ کردیا گیا۔ وفاقی محتسب سے متعلق 142 شکایات موصول ہوئیں۔ بیشتر حل کرلی گئیں اور چند متعلقہ محکموں کو بھجوادی گئیں۔
پی ڈی ایم حکومت کو ایک سال میں 1962 سائفر پیغامات موصول ہوئے۔ نیشنل اکنامک کونسل کے ایک اجلاس میں 8 فیصلے کیے گئے۔ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 2 اجلاس ہوئے جن میں 8 فیصلے کیے گئے۔ کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے دو اجلاسوں میں 9 فیصلے کیے گئے۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 9 اجلاسوں میں 77 فیصلے کیے گئے۔ کابینہ کمیٹی برائے کمرشل ٹرانزیکشنز کے 4 اجلاسوں میں 4 فیصلے لئے گئے،
ایک سال میں توشہ خانہ میں تحائف فروخت کرکے 40 لاکھ 72 ہزار روپے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔
Comments are closed on this story.