خنزیر کے جینیاتی تبدیلی والے گردے کی پہلی پیوند کاری کامیاب
امریکا میں ایک شخص کو خنزیر کا ایسا گردہ لگایا گیا ہے جس میں جینیاتی تبدیلی کی کی گئی ہے۔ یہ جینیاتی تبدیلی بایو ٹیک کمپنی ای جینیسس نے کی۔ یہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن ہے۔
62 سالہ رچرڈ سلیمین کا مرض انتہائی مرحلے میں ہے۔ اس کی زندگی خطرے میں ہے اس لیے آپریشن سے قبل اس بات کو یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کی گئی کہ
گردے کی یہ پیوندکاری میساچوسیٹس جنرل اسپتال میں کامیابی سے مکمل کی گئی۔ آپریشن چار گھنٹے جاری رہا۔ رچرڈ سلیمین میساچوسیٹس ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹ کے مینیجر ہیں۔
یہ آپریشن 16 مارچ کو کیا گیا اور خبر اب جاری کی گئی ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ رچرڈ سلیمین کے جسم نے آپریشن پر اچھا ریسپانس دیا ہے۔ انہیں بہت جلد اسپتال سے فارغ کردیا جائے گا۔
یہ آپریشن ایک سال کے دوران کی جانے والی تحقیق کا نتیجہ تھا۔ اس مقصد کے لیے ایک خاص نسل کے خنزیر پروان چڑھائے گئے۔ گردوں کی جینیاتی ساخت میں تبدیلی کی گئی تاکہ وہ انسانی جسم کے لیے زیادہ سے زیادہ قابلِ قبول ہوسکیں۔
اس تحقیق کے حوصلہ افزا نتائج کی بنیاد پر اسپتال کے جنرل ہیلتھ سسٹم ماس جنرل بریگھم نے طے کیا کہ اب تجربے کا وقت آچکا ہے۔
رچرڈ سلیمین نے پانچ سال انسانی گردے کی پیوندکاری کروائی تھی تاہم کچھ وقت کے بعد یہ تجربہ ناکام ہوگیا اور اُسے دوبارہ ڈایالسس پر جانا پڑا۔
Comments are closed on this story.