جرمنی میں بیرونی طلبہ کیلئے پڑھائی کے ساتھ کمانا مزید آسان
جرمنی نے دنیا بھر سے باصلاحیت اور ہنرمند نوجوانوں کو بلانے کے لیے ویزا کے قوائد نرم کردیے۔
جرمن حکومت نے بیرونی طلبہ اور اپرنٹس کے طور پر کام کرنے والوں کے لیے ویزا کے قوائد خصوصی طور پر نرم کیے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہنرمند اور تجربہ کار نوجوانوں کی خدمات حاصل کی جاسکیں۔
ماہِ رواں کے دوران جرمن حکومت نے ہنرمند افرادی قوت کے حصول کے لیے حوالے نئے ویزا قوائد کا دوسرا حصہ اپنایا ہے۔ اس کے تحت یورپی یونین سے باہر کے ممالک کے نوجوانون کے لیے اسٹوڈنٹ اور اپرنٹس شپ ویزا کا حصول آسان بنادیا گیا ہے تاکہ وہ بعد میں جرمن لیبر مارکیٹ میں آسانی سے ضم ہوسکیں۔
نئے قوائد کے تحت متوقع طلبہ یونیورسٹی میں داخلے کی تیاری کے دوران 9 ماہ تک جرمنی میں رہ سکیں گے۔
اس دوران انہیں ہر ہفتے 20 گھنٹے تک کام کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔ اس کے نتیجے میں وہ اپنے اخراجات خود برداشت کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
ویزا سے متعلق قوانین اور قوائد میں نرمی کا مقصد نوجوانوں کو کریئر کے حوالے سے سہولتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جرمن معیشت کو مستحکم کرنا بھی ہے۔
آئی ایم ایکسپیٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جرمنی میں بیرونی طلبہ اب پڑھائی کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں میں بھی زیادہ آسانی سے حصہ لے سکیں گے کیونکہ انہیں سال میں 140 دن کُل وقتی بنیاد پر کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہ لچک طلبہ کے لیے انتہائی موافق ہے کیونکہ وہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ معاشی طور پر خود مختاری یقینی بنانے میں بھی کامیاب ہوں گے۔ اس کے نتیجے میں جرمنی انتہائی باصلاحیت نوجوانوں کی منزل بن سکے گا۔
جرمن حکومت کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے نئے ویزا قوانین و قوائد دنیا بھر میں ہنرمند نوجوانوں کی شدید قلت کے تناظر میں ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا کے بعد معیشتوں کو مکمل بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر ہنرمند افرادی قوت کی ضرورت ہے۔ امریکا، کینیڈا اور یورپ اس معاملے میں پیش پیش ہیں۔
بہت سے ملکوں نے دنیا بھر کے باصلاحیتوں کو متوجہ کرنے کے لیے ورک فرام ہوم اور دیگر سہولتیں فراہم کی ہیں۔ جرمنی بیرونی طلبہ کو اس حوالے سے برابر کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔
جرمنی حکومت کو اس بات کا شدت سے احساس ہے کہ ہنرمند اندرونی و بیرونی نوجوان معیشت کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.