ڈونلڈ لو نے کوئی نئی بات نہیں کی، ہم سب یہی کہہ رہے ہیں، شرمیلا فاروقی
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ لو نے کل کانگریس کمیٹی کی سماعت کے دوران کوئی نئی بات نہیں کی، انہوں نےجو کہا وہ ہم سب کہہ رہے ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آئینی طریقے سے ہٹایا گیا جسے انہوں نے امریکی سازش قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سائفر ایک حقیقت ہے جس کی کاپی بھی موجود ہے، بانی پی ٹی آئی نے جلسے میں سائفر لہرایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی تحریک عدم اعتماد آتی تھیں، پی ٹی آئی حکومت کےخلاف بھی تحریک عدم اعتماد آئی۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پاکستان کا کوئی الیکشن 100 فیصد شفاف نہیں ہوا، ہر الیکشن میں مختلف نوعیت کی دھاندلیاں ہوئیں، 2018 کے الیکشن میں ہم فارم 45 پر احتجاج کررہے تھے، آج پی ٹی آئی فارم 45 پر احتجاج کر رہی ہے۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ جاننا چاہتی ہوں پی ٹی آئی نے اس پر کتنی پٹیشن دائر کیں؟
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا احسان افضل نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کانگریس سے بہت امیدیں تھیں، کل پی ٹی آئی کی تمام امیدیں ٹوٹ گئیں۔
رانا احسان افضل نے کہا کہ سائفر آتے جاتے رہتے ہیں، انہوں نے اسے اپنے مفاد کیلئے استعمال کیا، پی ٹی آئی نے سائفر کو لیک کیا پھر گم کردیا، ڈونلڈ لو بھی سائفر پر وضاحت دے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کروں گا اس پر کیس بننا چاہئے۔
انہوں نے ڈونلڈ لو کے بیان پر کہا کہ الیکشن کمیشن بےضابطگیوں کا نوٹس لے، الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے وہ بےضابطگیوں کی تحقیقات کرے۔
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مہربانو قریشی نے شرمیلا فاروقی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہوا ہے، ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ٹربیونل لے کر جائیں گے۔
مہربانو قریشی نے کہا کہ کل کانگریس میں مداخلت کو تسلیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سفیر کے ذریعے حکومت کو دھمکی دی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.