بچوں کے اچھے گریڈز بس ذرا سی توجہ اور پلاننگ کی دُوری پر
تصور کریں آپ کے ہاتھ میں بچوں کا رپورٹ کارڈ ہو اور اس پر درج نمبر دیکھ کرآپ شدید صدمے کی کیفیت میں مبتلا ہو جائیں، کیونکہ یہ آپ کے بچے کی خراب پرفارمنس کو ظاہر کر رہا ہو۔
اچھا نتیجہ اور گریڈ لانا والدین اور بچے دونوں کی شدید خواہش ہوتی ہے ۔لیکن یہ گریڈ راتوں رات نہیں مل جاتے ،بلکہ اس کے پیچھے محنت اور لگن کے ساتھ ساتھ اچھی پلاننگ بھی ہوتی ہے ۔جو بچوں کو کامیابی کے مراحل طے کرواتی ہے ۔
یہاں کچھ تجاویز ہیں جن پر عملدرآمد سے آپ بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں اچھا رزلٹ لانے میں مدد کرسکتی ہیں۔
اسٹڈی پلان بنانا
اسٹڈی پلان بنانا بچوں کو موضوعات کو سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے۔اسٹڈی پلان کے زریعے بچے اپنے ترجیحاتی موضوع کی درجہ بندی کرتے ہیں ، جس سے ان پر اضافی بوجھ نہیں پڑتا ہے ۔جو یہ بھی واضح کرتا ہے کہ اپنی پؑڑھائی کیو آگے لے کر کس طرح چلنا ہے ۔
مستقل مزاجی
اچھا گریڈ لانے کی دوسری عادت اپنی روٹین پرثابت قدمی سے قائم رہنا ہے ۔روزانہ پڑھنے کی عادت ،طالب علموں کو سمجھنے اور ان کی معلومات کو موثر انداز میں برقرار رکھنے میں مددد دیتاہے ۔
بچوں کو گہرائی تک سمجھنے کے لئے مستقل اسٹڈی پلان پرعمل ،بہتر گریڈ لانے کی طرف رہنمائی کرے گا۔
وقفہ لینے کی اہمیت
پڑھائی کے ساتھ ساتھ اپنے جسم اور دماغ کو آرام دینا بھی اہم ہے ، مسلسل پڑھائی ذہن کو ماؤف کر دیتی ہے ۔
پڑھائی کو تھوڑی دیر کے لیے روکنا بچے کو تازہ دم کرنے کے علاوہ یاد کرنے کی صلاحیت بھی بہتربنائے گا۔
پڑھائی کے دوران ہر 40سے 50 منٹ کے بعد 10 سے 15 منٹ کا وقفہ دیں تاکہ وہ تازہ دم ہوکر بہتر پڑھائی کر سکے ۔
پریکٹس ، پریکٹس اور صرف پریکٹس
پریکٹس انسان کو پرفیکٹ بناتی ہے ۔ جو بچے امتحانات میں اچھاگریڈ لاتے ہیں ،ان کے اندر پریکٹس کی عادت ہھی ہوتی ہے ۔پریکٹس کے ذریعے نہ مصرف سبق ذہن نشین ہوجاتا ہے ،بلکہ لکھنے کی رفتار میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے ۔
نیند
ایک تصور عام ہے کہ امتحان کے دنوں میں کم سے کم نیند لینا اور تمام وقت پڑھائی پرلگادینے سےرزلٹ اچھا آتا ہے۔یہ تصور بلکل غلط اور بے بنیاد ہے ،ذہن کو پرچے کے دوران اچھی کارکردگی دکھانے کے لئے رات کی کم ازکم چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے ۔
مداخلت نہ ہو
پڑھائی کے دوران اپنا اور بچوں کا سیل فون ایک طرف رکھ دیں ۔ اس طرح آپ کا بچہ سوشل میڈیا دیکھنے کا کوئی بہانہ نہیں تلاش کر پائے گا۔
اس کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ بجائے آن لائن اسٹڈی کے کتابوں اور نوٹس کے ذریعے پڑھایا جائے۔
ٹائم مینجمنٹ
ہرفرد کے پاس دن کے چوبیس گھنٹے کام کے لیےہوتے ہیں ۔ بہرحال ایک کوالٹی جو اکثر بچوں کو نیچے سے اوپر لاتی ہے اور سبقت دلاتی ہے وہ ٹائم مینجمنٹ کی مہارت ہے ۔
بچوں کو وقت کا عقلمندانہ استعمال سکھائیں ۔یہ تربیت بچوں کو اچھا گریڈ لانے میں بھی مددگارہوگی ۔
Comments are closed on this story.