Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان کے انتخابی عمل میں بےضابطگیاں دیکھی گئیں، ڈونلڈ لو

امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی برائے امورِ خارجہ میں پاکستان کے انتخابات سے متعلق سماعت
شائع 20 مارچ 2024 08:00pm

امریکا کے جنوبی و وسطی ایشیائی امور کے معاون وزیرِ خارجہ ڈونلڈ لو نے امریکی ایوانِ نمائندگان کی ایک کمیٹی کو پاکستان کے آٹھ فروری کے انتخابات پر جمع کرائے گئے بیان میں مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے۔

بدھ کو امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی برائے امورِ خارجہ میں پاکستان کے انتخابات سے متعلق سماعت جاری ہے جس میں ڈونلڈ لو کو بطور گواہ طلب کیا گیا ہے۔

انہوں نے ابتدائی طور پر اپنا پہلے سے جمع کرایا گیا تحریری بیان پڑھ کر سنایا۔

ڈونلڈ لو نے کمیٹی میں پیشی سے قبل جمع کرائے گئے اپنے تحریری بیان میں بتایا کہ 31 برس قبل جب وہ پشاور میں بطور جونیئر افسر تعینات تھے تو انہوں نے پاکستان کے انتخابات کو بہت قریب سے دیکھا تھا۔

آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے متعلق ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات کی نگرانی کے لیے پانچ ہزار سے زائد آزاد مبصرین موجود تھے اور مبصرین کی تنظیموں نے نتیجہ اخذ کیا کہ آٹھ فروری کے انتخابات بڑی حد تک مسابقتی اور منظم تھے، البتہ انتخابی نتائج مرتب ہونے کے عمل میں بعض بے ضابطگیاں دیکھی گئیں۔

معاون وزیر خارجہ نے کہا کہ الیکشن کے روز مقامی انتخابی نگران تنظیموں نے کہا کہ انہیں ملک بھر میں آدھے سے زیادہ حلقوں پر ووٹوں کی گنتی کے عمل کی نگرانی سے روک دیا گیا، جبکہ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود حکام نے موبائل فون ڈیٹا سروس بند کر دی جس کا مقصد پاکستانیوں کی سوشل میڈیا اور میسجنگ ایپلی کیشنز تک رسائی کو روکنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل ہونے والے تشدد اور انتخابی بے ضابطگیوں پر ’ہم نے تحفظات کا اظہار کیا تھا کیوںکہ سیاست دانوں سمیت سیاسی اجتماعات اور پولیس پر حملے ہوئے اور کئی صحافیوں خاص طور پر خواتین صحافیوں کو سیاسی جماعتوں کے حامیوں نے ہراسانی کا شکار بنایا۔‘

ڈونلڈ لو نے کہا کہ کئی سیاسی رہنما خود کو مخصوص سیاسی جماعت کے ساتھ رجسٹر نہیں کرا سکے۔

ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات کا مثبت پہلو یہ ہے کہ تشدد کے خطرے کے باوجود چھ کروڑ سے زائد شہریوں نے ووٹ کا حق استعمال کیا جس میں دو کروڑ سے زائد خواتین تھیں جب کہ ووٹرز نے 2018 کے انتخابات کے مقابلے میں پچاس فی صد زیادہ خواتین کو منتخب کیا۔

امریکی سفارت کار نے کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ تعداد میں مذہبی اقلیتوں اور نوجوانوں نے پارلیمنٹ کی نشستوں پر انتخاب لڑا۔

ڈونلڈ لو نے امورِ خارجہ کی کمیٹی کو اپنے تحریری بیان میں کہا کہ پاکستان امریکا کا ایک اہم شراکت دار ہے اور واشنگٹن پاکستان میں جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہیں۔

امریکی سفارت کار کے مطابق انسانی حقوق اور مذہبی آزادیوں کے احترام کے ساتھ پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی میں تعاون بہت اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے اور ہم پاکستان کی برآمدات وصول کرنے والے بڑوں ملکوں میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ایک پرامن، جمہوری اور خوش حال ملک کے مستحق ہیں اور ہم اس مقصد کے لیے کام کر رہے ہیں۔

امریکی سفارت کار نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے امورِ خارجہ کی ذیلی کمیٹی کی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

Election 2024

Donald Lu

Pakistani Elections