عمران خان کو لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے مزید 2 مقدمات میں بری کردیا گیا
سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر سابق و موجودہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایک اور بڑا ریلیف مل گیا، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے مزید 2 مقدمات میں عمران خان کو بری کردیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ پر عمران خان اور دیگر کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں درج مقدمات پر سماعت کی۔
عدالت نے کہا کہ عمران خان اور دیگر ملزمان پر لانگ مارچ کے دوران لوگوں کو اکسانے کا الزام ہے، اگر عوام کو عمران خان اور دیگر نے اکسایا تو پراسیکیوشن کو بادی النظر میں ثابت بھی کرنا ہوگا۔
عدالت نے مزید کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر کے خلاف کوئی ثبوت عدالت میں جمع نہیں کروایا گیا، تمام ملزمان کے خلاف کیس چلانے کے لیے ریکارڈ ناکافی ہے۔
عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے جمع کروایا گیا ریکارڈ عمران خان اور دیگر ملزمان پر جرم ثابت کرنے کے لیے مضبوط نہیں، بانی پی ٹی آئی اور دیگر ملزمان کو تھانہ بارہ کہو میں درج 2 مقدمات میں بری کیا جاتا ہے۔
بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ سہیب بلال رانجھا نے عمران خان اور دیگر کی بریت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مزید 2 مقدمات میں سابق وزیراعظم کو بری کردیا۔
اس کے علاوہ عدالت نے مقدمے میں شاہ محمود قریشی ، سیف اللہ نیازی، عامر محمود کیانی، پرویز خٹک، شیریں مزاری، فیصل جاوید، اسد عمر،علی نواز اعوان، راجہ خرم نواز، فیصل جاوید، شیخ رشید احمد سمیت 12 ملزمان کو بھی بری کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کی لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے 2 کیسز میں بریت کی درخواست منظور کی تھی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو 2 مقدمات میں بری کر دیا تھا۔
190 ملین پاؤنڈز ریفرنس: نیب کو جواب داخل کرانے کیلئے مہلت مل گئی
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران نیب نے درخواست ضمانت بعداز گرفتاری پر جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا جبکہ عدالت نے نیب کو جواب داخل کرانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی 190 ملین پاؤنڈز نیب ریفرنس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے کہا کہ درخواست ضمانت پر جواب داخل کرانے کے لیے مہلت طلب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کو نوٹس کے بعد یہ پہلی سماعت ہے، جواب جمع کرانے کے لیے کچھ وقت دیا جائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ تفتیشی افسر جیل ٹرائل کے لیے اڈیالہ گئے ہیں۔
عدالت نے نیب کی تحریری جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ یہ ضمانت بعد از گرفتاری کا کیس ہے، دو تین ہفتوں میں فیصلہ ہو جانا چاہیئے۔
Comments are closed on this story.