وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین کا رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ
وزیراعظم شہباز شریف سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ہولڈنگ کمپنی تشکیل کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ اراکین کو آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائینز (پی آئی اے) ہولڈنگ کمپنی تشکیل کرنے کی منظوری دے دی جو کہ پی آئی اے کی نجکاری کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔
اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔
کابینہ اجلاس میں ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔
اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ بھی کیا۔
کابینہ اراکین کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ حکومتی سطح پر کفایت شعاری کی ترویج کے تناظر میں لیا گیا۔
کابینہ اجلاس میں ملکی معاشی اور سیکیورٹی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر بھی کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا۔
کابینہ نے پی آئی اے کی نجکاری کے معاملہ کا جائزہ لیا جبکہ شیریں مزاری کی حراست کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن رپورٹ اور حیدر آباد کی بینکنگ کورٹ کی بحالی کا بھی جائز ہ لیا گیا۔
اجلاس میں ای سی سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی جائے گی۔
Comments are closed on this story.