آئی ایم ایف سے حتمی مذاکرات سے قبل اہم اجلاس، ناکامی یا ڈیڈلاک کی صورت میں متبادل آپشن پر غور
ایک دن کی توسیع کے بعد آئی ایم ایف سے مذاکرات آج ہوں گے۔ گزشتہ روز پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت مکمل نہ ہوسکی تھی۔ مالیاتی ادارے سے بات چیت سے قبل اسلام آباد میں وزارت خزانہ میں وفاقی وزیر محمد اورنگزیب کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا۔ جس میں مذاکرات کی ناکامی یا ڈیڈلاک کی صورت میں دیگر آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیکرٹری وزارت خزانہ امداد اللہ بوسال سمیت دیگرحکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں آئی ایم ایف کے باقی ماندہ مطالبات اور اب تک کی مجموعی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر کو مذاکرات کے مختلف ادوار میں زیر بحث معاملات پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کی ڈیمانڈ مکمل کرنے کیلئے حکومت ہنگامی اقدامات کرنے کیلئے بھی تیار ہے، تاہم وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف مشن کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کا قوی امکان ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں آج ہونے والے مذاکرات میں نئے قرض کے بارے میں بات چیت ہوگی۔ ذرائع کے مطابق مشن اور معاشی ٹیم کے درمیان آج اسٹاف لیول معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔
مذاکرات میں معاشی اور مالیاتی پالیسیوں کی یاد داشت کے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔
آئی ایم ایف کی ٹیم کو آج عشائیہ بھی دیا جائے گا۔
پیر کے روز پاکستان اورآئی ایم ایف کے معاملات آگے نہ بڑھ سکے تھے، اس لئے منگل کو بھی مذاکرات ہورہے ہیں۔
لیٹر آف انٹینٹ پر بھی آج کے مذاکرات میں بات چیت ہو گی۔ لیٹر آف انٹینٹ پر مشاورت مکمل ہونے کے بعد معاہدے کی طرف بڑھیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کرپٹو کرنسی اوردیگر آن لائن ٹریڈنگ کو ریگولرائزکرکے ٹیکس نیٹ میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مذاکرات میں نجکاری کی فہرست میں موجودہ اداروں کی نجکاری کیلئے روڈمیپ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پی آئی اے کی نجکاری اولین ترجیحات میں شامل کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ منجمند کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے ، پاکستان توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے بڑھنے نہیں دے گا۔
آئی ایم ایف نے پراپرٹی کی خریداری پر نقد کے بجائے بینک کے ذریعے لین دن پرزور دیا ہے۔
Comments are closed on this story.