پاک افغان سرحدی کشیدگی پر امریکہ کا رد عمل، پاکستان سے تحمل کی اپیل
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرد جھڑپوں پر امریکا کے وائٹ ہاؤس نے رد عمل ظاہر کیا ہے اور حیرت انگیز طور پر پاکستان سے تحمل کی اپیل کی ہے۔ اس کے علاوہ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی پر پاکستان سے مسلسل رابطے میں ہیں، فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ اختلافات کو دور کریں۔
البتہ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے۔
امریکہ نے پاکستان اور افغانستان دونوں سے کہا ہے کہ وہ اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
امریکی صدر دفتر وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم ان خبروں سے آگاہ ہیں کہ پاکستان نے ہفتہ کے روز اپنی ایک فوجی چوکی پر حملے کے جواب میں افغانستان میں فضائی حملے کیے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں حملے کے دوران ہونے والے جانی و مالی نقصان اور افغانستان میں حملوں کے دوران عام شہریوں کی ہلاکت پر گہرا افسوس ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرین جین پیئر کا پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے مزید کہنا تھا کہ ’ہم طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہشت گرد حملے افغان سرزمین سے نہ ہو۔‘
انہوں نے پاکستان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ہم دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔‘
امریکی صدر کے دفتر کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ افغانستان دوبارہ کبھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے جو امریکہ یا ہمارے دیگر شراکت داروں یا اتحادیوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔‘
پاکستان اور افغانستان اختلافات کو دور کریں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان میں حملے سے جانی نقصان پر افسوس ہے، فریقین پر زور دیتے ہیں کہ افغان سر زمین سے حملے نہ کیے جائیں۔
ترجمان نے کہا کہ فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ اختلافات کو دور کریں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا پرعزم ہے کہ افغانستان دوبارہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔
امریکی محکہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی پر پاکستان سے مسلسل رابطے میں ہیں، پاکستان امریکا کا ایک اہم شراکت دار ہے۔
Comments are closed on this story.