پاکستان اورآئی ایم ایف کے معاملات آگے نہ بڑھ سکے، مذاکرات میں توسیع کا امکان
پاکستان اورآئی ایم ایف کے مذاکرات مکمل نہ ہوسکے، جس کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے مذاکرات میں توسیع کا امکان ہے، آئی ایم ایف کی ٹیم کوکل عشائیہ بھی دیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد اورحکومتِ پاکستان کے درمیان مذاکرات مکمل نہ ہوسکے جس کے بعد آئی ایم ایف کی ٹیم کوکل عشائیہ بھی دیا جائےگا، آئی ایم ایف ٹیم کیساتھ کل مختلف مذاکرات ہونگے۔ کل ہونے والے مذاکرات میں نئے قرض کے بارے میں بات ہوگی۔
لیٹر آف انٹینٹ پر بھی کل کے مذاکرات میں بات چیت ہو گی۔ لیٹر آف انٹینٹ پر مشاورت مکمل ہونے کے بعد معاہدے کی طرف بڑھیں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کرپٹو کرنسی اوردیگرآن لائن ٹریڈنگ کو ریگولرائزکرکے ٹیکس نیٹ میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مذاکرات میں نجکاری کی فہرست میں موجودہ اداروں کی نجکاری کیلئے روڈمیپ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پی آئی اے کی نجکاری اولین ترجیحات میں شامل کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ منجمند کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے ، پاکستان توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے بڑھنے نہیں دے گا۔
آئی ایم ایف نے پراپرٹی کی خریداری پر نقد کے بجائے بینک کے ذریعے لین دن پرزور دیا ہے۔
افسران کے ایسٹ ڈیکلریشن کا معاملہ اور صوبوں کے ساتھ مذاکرات شیڈول تھے ۔ پینشن اور ویجز، کلائمیٹ فنانسنگ، مانیٹری پالیسی، آئندہ بجٹ، صحت اور تعلیم پر اخراجات، ریونیو اقدامات پر مذاکرات ہونے تھے۔
حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے سمیت تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی یقین دہانی کروائی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے متعلق اہم اقدامات شامل ہوںگے جس کیلئے وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی پیدا کی جائے گی۔
حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان چار روز سے جاری مذاکرات کا آج آخری روز تھا۔
Comments are closed on this story.