Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

ولادیمیر پیوٹن 87 فیصد ووٹ لے کر پانچویں بار روسی صدر منتخب

مسلم اکثریتی ریاست چیچنیا میں سب سے زیادہ ٹرن آوٹ، آن لائن ووٹنگ بھی ہوئی
شائع 18 مارچ 2024 05:52am
تصویر اے ایف پی
تصویر اے ایف پی

صدر ولادیمیر پیوٹن نے 87.9 فیصد ووٹوں کے ساتھ روسی صدارتی انتخاب جیت لیا۔ ابتدائی سرکاری نتائج جاری کردئیے گئے۔ پیوٹن پانچویں بار روس کے صدر بن گئے۔

پیوٹن 1999 سے روس پر حکمرانی کر رہے ہیں۔ روسی میڈیا کے مطابق صدارتی الیکشن میں 11 کروڑ 23 لاکھ ووٹرز میں سے 74 فیصد نے ووٹ کاسٹ کیا۔

صدارتی انتخاب میں سب سے زیادہ چیچنیا میں 96 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

صدارتی انتخابات میں ان لائن ووٹنگ بھی ہوئی، خود صدر پوٹن نے کمپیوٹر پر ان لائن ووٹ ڈالا۔

روس میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ تین روز سے جاری تھی۔

پیوٹن کے مقابلے پر تین صدارتی امیدوار تھے جن میں سے ہر ایک لگ بھگ چار فیصد ووٹ حاصل کر پائے۔

سابق اپوزیشن رہنما ناولنی کے حامیوں نے الیکشن کے دوران احتجاج کے لیے ووٹوں کی قطاروں میں خاموش کھڑے رہنے کا طریقہ اپنایا تھا۔ اس طریقے سے احتجاج بریلوی ملک روسی سفارتخانوں کے سامنے کیا گیا۔

الیکشن ہیڈکوارٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے صدر پیوٹن نے کہا کوئی روسیوں کو شکست نہیں دے سکتا، روس کو اپنی فوج کو مزید مضبوط بنانا ہوگا، یہاں انتخابی نظام امریکا سے زیادہ شفاف ہے، امریکا سمیت مغرب میں کوئی جمہوریت نہیں ہے۔

عالمی افق پر کامیابی پر چین کی تعریف کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا چین کے خلاف پابندیاں ختم ہونی ہی ہیں، چین اور روس کے درمیان پائیدار تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے، یوکرین میں امن سے متعلق بات چیت کے لیے یوکرینی صدر آپشن نہیں ہے، روس کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ یوکرین میں امن کے لیے کس سے بات کی جا سکتی ہے۔

پیوٹن نے کہا کہ یوکرین میں مغربی فوج کی موجودگی دنیا کو تیسری جنگ عظیم کے دہانے پر پہنچا سکتی ہے، میری جیت روس کو مضبوط بنا دے گی۔

Vladimir Putin

Russian President

RUSSIAN PREDENTIAL ELECTION