حماس کے ساتھ مل کر لڑنے والا اسرائیلی شہری جیل میں مارا گیا
حماس کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف لڑنے والا اسرائیلی شہری دوران قید انتقال کرگیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ابو غنیمہ نامی ایک بدو اسرائیلی 2016 میں غزہ میں داخل ہوکر مبینہ طور پر حماس میں شامل ہو گیا تھا، اسے جاری جنگ کے دوران دوبارہ اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا، اور اب اسرائیلی حکام نے بتایا کہ اس کی حراست میں ہی ہو گئی ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جیل سروس نے بتایا کہ 26 سالہ جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ 12 مارچ کو ایشیل جیل میں اپنے سیل میں بے ہوش پایا گیا تھا، اسے اسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں سے اس کی موت کی اطلاع موصول ہوئی۔
مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے نیگیو کے قصبے ہاشم زانا کے رہائشی ابو غنیمہ پر گزشتہ ماہ سنگین سکیورٹی جرائم کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اسے قانونی کارروائی کے اختتام تک قید رکھا گیا تھا۔
چارج شیٹ کے مطابق، ابو غنیمہ جولائی 2016 میں غزہ گیا اور وہاں حماس کے ایک کارکن سے مل کر اس کے عسکری ونگ میں شامل ہونے کو کہا۔
حماس کے حکام نے اس سے پوچھ گچھ کی، جس میں اس نے انہیں جنوبی اسرائیل میں اسرائیلی افواج کے اڈوں کے مقامات بتائے۔
حماس کے کارندوں کے گھروں میں تین ماہ کے انتظار کے بعد، ابو غنیمہ نے حماس کے ساتھ ملٹری ٹریننگ شروع کی، جس میں دہشت گرد گروپ کی ایلیٹ نخبہ فورس کے ساتھ جدید تربیت بھی شامل ہے، تربیت میں اسرائیلی قصبوں پر حملوں اور فوجی چوکیوں پر قبضہ کرنا شامل تھا۔
فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اپنے وقت کے دوران، ابو غنیمہ نے سرحد پر مختلف اوقات میں نگرانیاں کی اور حماس کے کئی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ فرد جرم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2021 میں حماس نے ابو غنیمہ کو ’اس پر عائد پابندیوں کی تعمیل کرنے میں ناکامی‘ پر دو سال کے لیے جیل بھیج دیا تھا۔
تاہم، 7 دسمبر 2023 کو جیل کے قریب اسرائی افواج کے حملوں کی وجہ سے، تمام قیدیوں کو رہا کر دیا گیا تھا۔
تین دن بعد، ابو غنیمہ نے دوبارہ اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کی، جہاں اسے اسرائیلی فوجیوں نے حراست میں لے لیا۔
اس کے بعد اسے شن بیت سیکیورٹی ایجنسی نے پوچھ گچھ کے لیے اپنے قبضے میں لیا اور پھر اس پر فرد جرم عائد کی گئی۔
ابو غنیمہ پر اسرائیل کے خلاف جنگ میں دشمن کی مدد کرنے کی سازش، جنگ میں دشمن کی مدد، ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے دشمن کو معلومات فراہم کرنا، دہشت گرد تنظیم میں رکنیت، دہشت گردی کی تربیت، دہشت گردی کے مقاصد کے لیے ہتھیار چلانا اور غیر قانونی طور پر ملک چھوڑنا سمیت کئی سنگین سیکیورٹی جرائم کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.