رواں رمضان روزہ چھوڑنے یا توڑنے کا فدیہ اور کفارہ کیا ہوگا؟ فطرانہ کتنا ادا کرنا ہوگا؟
رمضان المبارک میں ہر مسلمان پر 30 روزے فرض کیے گئے ہیں، تاہم صحت، سفر اور دیگر مسائل کی بنا پر ان روزوں کے چھوٹ جانے پر شریعت میں کچھ رقم مختص کی گئی ہے جس کی ادائیگی لازم ہے۔
روزہ جان بوجھ کر چھوڑنے یا کسی وجہ سے چھوٹ جانے پر جو رقم ادا کی جاتی ہے اسے ’فدیہ‘ کہا جاتا ہے۔
رویت ہلال کمیٹی کے سابق سربراہ مفتی منیب الرحمان نے پاکستان میں رمضان 2024 کے لیے اس فدیہ اور کفارہ کی رقم کا اعلان کردیا۔
سال 2024 میں گندم کے حساب سے ایک روزہ کے لیے فدیہ کی رقم 300 روپے اور 30 روزوں پر 9000 روپے ہے۔
اسی طرح جَو کے حساب سے یہ رقم ایک روزہ پر 600 روپے اور 30 روزوں کے لیے 18000 روپے ہے۔
کھجور کے حساب سے ایک روزہ پر فدیہ 2400 روپے اور 30 روزوں کے لیے 72,000 روپے ہے۔
جبکہ کشمش کے حساب سے ایک روزہ کے لیے 4,400 روپے اور 30 روزوں کے لیے 132,000 روپے فدیہ مقرر کیا گیا ہے۔
مخیر حضرات مقررہ رقم سے زیادہ بھی ادائیگی بھی کر سکتے ہیں۔
مفتی منیب الرحمان نے 2024 میں فی فرد فطرانہ کی رقم بھی بتائی ہے، جس کے مطابق گندم کے حساب سے فی فرد فطرانہ 300 روپے، جَو کے حساب سے 600 روپے، کھجور کے حساب سے 2,400 روپے اور کشمش کے حساب سے 4,400 روپے ہے۔
اگر کسی وجہ سے آپ کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے تو اس کا کفارہ ادا کرنا پڑتا ہے جو کہ لگاتار 60روزے رکھنا ہے، لیکن اگر آپ 60 روزے نہیں رکھ سکتے تو آپ کو بطور کفارہ 60 دن تک کسی مسکین یا مستحق کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہوگا۔
مفتی منیب کے مطابق 60 دن کا کفارہ دو کلو گندم کے آٹے پر 18 ہزار روپے، 4 کلو جو پر 36 ہزار روپے،چار کلو کھجور پر 1 لاکھ 44 ہزار روپے اور 4 کلو کشمش پر 2 لاکھ 64 ہزار روپے ہے۔
Comments are closed on this story.