Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

افتخار چوہدری کا عمران خان کے خلاف ہتک عزت پر 20 ارب روپے کا دعویٰ 10 سال بعد خارج

چھ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری
شائع 16 مارچ 2024 05:29pm

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 10 سال بعد سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے ہتک عزت کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر 20 ارب روپے ہرجانہ کا دعویٰ خارج کردیا۔

افتخار چودھری نے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر جنوری 2015ء میں نے عمران خان کے خلاف دعویٰ دائر کیا تھا۔

ہتک عزت کے اس دعوے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے عدلیہ کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کی بوچھاڑ کی۔

سابق چیف جسٹس نے اپنی درخواست میں عمران خان کی جانب سے ان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے جانے اور ان الزامات کی وجہ سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچانے کا مؤقف اختیار کیا تھا اور کہا تھا کہ عمران خان کے اس مؤقف سے ان کی سبکی ہوئی ہے اور ان کی عزت پر حرف آیا ہے۔

اس سے قبل عمران خان کی جانب سے سابق چیف جسٹس پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرنے پر افتخار محمد چوہدری نے غیر مشروط معافی مانگنے کے لئے قانونی نوٹس بھی بھجوایا تھا، جس پر ان کے وکیل حامد خان نے جواب بھی داخل کرایا گیا تھا، بعد میں انہوں نے ہتک عزت پر اپنا جواب واپس لے لیا تھا۔

اب دس سال بعد اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج حسینہ ثقلین نے چھ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ دعوے کے مطابق 27 جون 2014ء کے بیان میں بانی پی ٹی آئی نے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے، ہتک عزت کا دعویٰ چھ ماہ 24 دن بعد 20 جنوری 2015 کو دائر ہوا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ 2002ء کے قانون کے مطابق چھ ماہ کے اندر دعوی دائر کرنا ضروری ہے، قانونی طور پر توہین آمیز بیان کے چھ ماہ کے دوران دعویٰ دائر نہیں ہوا، اس بنیاد پر سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کا دعویٰ خارج کیا جاتا ہے۔

imran khan

Iftikhar Chaudhry