Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

شہریت کے متنازع قانون پر اسدالدین اویسی بھارتی سپریم کورٹ پہنچ گئے

مودی سرکار متنازع قانون سے مسلمانوں کو نشانہ بناکر معاشرے کو تقسیم کرنا چاہتی ہے، اویسی کا موقف
شائع 16 مارچ 2024 11:33am

بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اسدالدین اویسی نے شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ حیدر آباد دکن سے تعلق رکھنے والے آل انڈیا مجلسِ اتحادالمسلمین کے اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ مودی سرکاری بھارتی معاشرے میں تباہ کن نوعیت کی معاشرتی تقسیم لانا چاہتی ہے۔

مودی سرکار نے بظاہر ووٹ بینک کو مضبوط بنانے کے لیے ایک خصوصی قانون متعارف کرایا ہے جس کا بنیادی مقصد چند سرحدی ریاستوں میں آباد ایسے مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے جن کے پاس اپنی شہریت کے باضابطہ اور روایتی ثبوت موجود نہیں۔

مودی سرکار آسام، تری پورہ، منی پور اور دیگر سرحدی ریاستوں کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی تیاریاں کرتی آئی ہے۔ نئے قانون کو سی اے اے کا نام دیا گیا ہے۔ انتہا پسند وزیر اعلیٰ امیت شاہ کا کہنا ہے سی اے اے کسی صورت واپس نہیں لیا جائے گا۔

اس متنازع قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش افغانستان میں آباد ہندوٓں، پارسیوں اور دیگر غیر مسلموں کو تو بھارت کی شہریت دی جائے گی تاہم مسلمانوں کو کسی طرح کا بینیفٹ نہیں ملے گا۔ اس کے برعکس بھارتی ریاستوں میں آباد مسلمانوں کو بھارت کا باضابطہ شہری تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے نکال باہر کرنے کی بات کی جارہی ہے۔

سی اے اے کے حوالے سے پہلے بھی تنازع سر اٹھاتا رہا ہے۔ مسلمانوں نے پہلے بھی اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھایا تھا اور عدلیہ سے بھی رجوع کیا تھا۔ اس حوالے سے مودی سرکار نے غیر لچک دار رویہ اپنایا ہوا ہے۔

MODI SARKAR

SALAHUDDIN OWAISI

CONTRVERSIAL CITIZENSHIP ACT

MUSLIMS TARGETTED