Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

ایف بی آر نے ٹیکس آمدنی کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قلیل مدتی قرض پروگرام کے جائزہ مذاکرات جاری
شائع 15 مارچ 2024 03:54pm

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس آمدنی کا پلان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو پیش کردیا، رواں مالی سال تقریبا 31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے پلان بنایا گیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قلیل مدتی قرض پروگرام کے جائزہ مذاکرات جاری ہیں، ایف بی آر نے ٹیکس آمدنی کا پلان آئی ایم ایف کوپیش کر دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایف بی آر میں اصلاحات سے آگاہ کردیا، ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھا کر محصولات میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے ذریعے ٹیکس نیٹ بڑھانے پر کام کیا جائے گا، تقریبا 31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے پلان بنایا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کو رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا، ایف بی آر میں ری اسٹرکچر اور اسٹرکچرل تبدیلیاں لائی جارہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال 9 ہزار 415 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کی توقع ہے، جولائی تا دسمبر 2023 کے لیے آئی ایم ایف کی ٹیکس وصولی کی شرط پوری کی گئی ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے لیے ایف بی آرکا ٹیکس ہدف 4 ہزار 425 ارب روپے تھا، جولائی تا دسمبر 2023 کے دوران 4 ہزار 468 ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کا ٹیکس ہدف بھی حاصل کیا جاچکا ہے تاہم رواں مالی سال ایف بی آر نے کوئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جاری نہیں کی، ایف بی آر نے رواں مالی سال کوئی نئی ٹیکس چھوٹ بھی نہیں دی۔

واضح رہے کہ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کی تیسری قسط کے حوالے سے آئی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔

اس سے پہلے پاکستان کو 2 اقساط میں مجموعی طور پر ایک ارب 90 کروڑ ڈالرز مل چکے ہیں۔

وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ دوسرے جائزہ مذاکرات 18 مارچ تک جاری رہیں گے، جس کے لیے پاکستان نے تمام اہداف مکمل کر لیے ہیں۔

اسلام آباد

FBR

IMF

International Monetary Fund

Federal Board of Revenue

IMF PAKISTAN

Tax Revenue Plan