Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

لیبیا اور یورپ کے درمیان تین روز سے سمندر میں بے یار و مددگار کشتی ڈوب گئی، 60 ہلاکتوں کا خدشہ

انجن خراب ہونے کے بعد پانی اور خوراک کے بغیرلہروں کے رحم و کرم پر تھے
شائع 15 مارچ 2024 05:20am
ربڑ کی کشتی تین دن سے بے یارو مددگار تھی
ربڑ کی کشتی تین دن سے بے یارو مددگار تھی

لیبیا سے روانہ ہونے والی غیر قانونی تارکین وطن کی ایک کشتی بحیرہ روم میں یورپ کے ساحلوں سے دور غرقاب ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں 60 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

کشتی ایک ہفتے قبل لیبیا سے روانہ ہوئی تھی اور تین روز پہلے اس کا انجن خراب ہو گیا تھا جس کے بعد وہ بے یار و مددگار سمندر میں ڈول رہی تھی۔

بحر روم میں غیر قانونی تارکین وطن کو بچانے کے لیے کام کرنے والی تنظیم ایس او ایس میڈیٹیرینین کا کہنا ہے کہ کشتی ممکنہ طور پر مالٹا یا اٹلی جا رہی تھی۔

ایس او ایس میں اطالوی کوسٹ گارڈز کے ساتھ مل کر 25 افراد کو بچایا ہے جنہیں ہیلی کاپٹر کی ذریعے سسلی پہنچا دیا گیا ان کی حالت خراب بتائی جاتی ہے۔

ایس او ایس نے دیگر دو کشتیوں سے 113 افراد کو بچا لیا ہے۔

تنظیم کے مطابق کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والے 60 افراد میں خواتین اور کم از کم ایک بچہ شامل ہے یہ لوگ تین روز سے پانی اور خوراک کے بغیر سمندر پر بے یار و مددگار تھے انہیں ایس او ایس کے ایک بحری جہاز میں دیکھا لیکن ربڑ کی کشتی ڈوب گئی۔

فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مرنے والے تارکین وطن کا تعلق کس ملک سے تھا۔

boat capsized

Mediterranean sea