ہالینڈ کے انتہا پسند لیڈر وزیر اعظم بننے کی امید ہار بیٹھے
انتہائی اسلام دشمن موقف کے حوالے سے بدنام ہالینڈ کے انتہائی دائیں بازو کے لیڈر گیئرٹ وِلڈرز اب وزیر اعظم بننے کی امید چھوڑ بیٹھے ہیں۔
گیئرٹ وِلڈرز فریڈم پارٹی کے لیڈر ہیں جس نے گزشتہ انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ اس پر یورپ کے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی تھی۔
گیئرٹ وِلڈرز کا کہنا ہے کہ اب انہیں وزیر اعظم کے منصب تک پہنچنے کی امید نہیں کیونکہ ممکنہ پارٹنرز نے ان کی حمایت کرنے سے انکار کردیا تھا۔
ایک ایکس پوسٹ میں گیئرٹ وِلڈرز نے کہا کہ وزیر اعظم کے منصب تک میرا پہنچنا اُسی وقت ممکن ہے جب مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتیں میری حمایت کریں جبکہ ایسا ہے نہیں۔
گیئرٹ وِلڈرز کا کہنا ہے کہ میرے لیے میرے اپنے منصب سے کہیں بڑھ کر وطن اور اہلِ وطن ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میں ایک نہ ایک دن وزیر اعظم ضرور بنوں گا۔ اچھا ہے کہ یہ کام عوام کی براہِ راست حمایت کے ذریعے ہو۔
150 نشستوں کی پارلیمنٹ میں پی وی وی 37 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تھی تاہم سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کے باعث وہ وزارتِ عظمٰی تک نہیں پہنچ پارہی۔ وہ تین اتحادی جماعتوں کے ساتھ مخلوط حکومت کے لیے چار ماہ سے بات چیت کر رہی ہے۔
Comments are closed on this story.