رمضان المبارک کی خاص سوغات کھجلہ پھینی کی مانگ میں اضافہ
ویسے تو رحمتوں اور برکتوں کے مہینے رمضان المبارک میں سحر و افطار کے لیے روزہ دار انواع و اقسام کے پکوان کا خوب اہتمام کرتے ہیں، انہی میں سے ایک کھجلہ اور پھینی بھی ہے جس کے بغیر سحری ادھوری سمجھی جاتی ہے۔
ماہ رمضان کی برکتوں کا آغاز ہوتے ہی لوگ رمضان کی تیاریوں میں مصروف ہیں ایسے میں مٹھائی کی دکانوں کے ساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں پھینی کے اسٹالز بھی سج گئے ہیں۔
رمضان المبارک میں سحری کے لیے پھینی اور کھجلے کا استعمال ضروری سمجھا جاتا ہے اس لئے شہریوں کی بری تعداد جہاں دکانوں پر موجود ہے وہیں کاریگر بھی بڑی مقدار میں پھینی بنانے میں مصروف دیکھائی دیتے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ
کھجلہ پھینی کیسے بنائی جاتی ہے؟
لچھے دار لذیذ پھینی کی تیاری میں خوب محنت درکار ہوتی ہے، جس کی تیاری اس بابرکت مہینہ سے قبل شروع ہو جاتی ہے۔
پھینی میدے سے تیار کی جاتی ہے جس کے لیے پہلے میدے کو آٹے کی طرح گوندھا جاتا ہے جس کے بعد اس میں گھی کا استعمال کر کے اس کے پیڑھے بنائے جاتے ہیں اور پھر اسے ہاتھوں سے بیل کر گھی میں تلا جاتا ہے۔
پھینی کے ساتھ کھجلے کو بھی میدے سے ہی تیار کیا جاتا ہے۔
میدے کے پیڑے گرما گرم تیل میں پھول کر کھجلے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
کھجلہ اور پھینی دیر سے ہضم ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ سحری میں ان کا استعمال کرنا روزہ کی حالت میں توانا رہنے کے لیے مفید ہے۔
ماہ رمضان میں جہاں بہت سے کاروبار میں اضافہ ہوتا ہے وہیں کھجلہ پھینی کی خرید و فروخت بھی رمضان المبارک میں کئی افراد کے لیے روزگار کا سبب بنتی ہے۔
Comments are closed on this story.