رمضان المبارک میں حملے روکنے سے اسرائیل نے انکار کردیا، بائیڈن کے دعوے دھرے رہ گئے
رمضان کی آمد کے باوجود اسرائیل نے رفح بارڈر پر جنوبی غزہ میں فوجی کارروائی نہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کو مکمل شکست سے دوچار کرنے کے لیے رفح بارڈر کے علاقے میں وسیع اور جامع آپریشن لازم ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن رمضان المبارک کے دوران رفح میں آپریشن سے اسرائیل کو خبردار کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران رفح بارڈر کے علاقے میں آپریشن کو ریڈ لائن پار کرنے سے تعبیر کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے افراد میں حماس کے 13 ہزار کارکن بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی نے رفح بارڈر سے متصل علاقے میں پناہ لے رکھی ہے۔
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 253 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔
اسرائیلی کی جوابی کارروائیوں میں اب تک 31 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں غالب اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
جنگ بندی کے حوالے امریکا اور یورپ کی کوششیں اب تک کامیابی سے ہم کنار نہیں ہوسکیں۔ گمان کیا جارہا تھا کہ رمضان کے دوران لڑائی نہیں ہوگی اور اس حوالے سے سعودی عرب، ترکی، امریکا اور یورپ کی کوششیں رنگ لائیں گی تاہم ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
Comments are closed on this story.