Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

دوران عدت نکاح کیس: خاور مانیکا کوئی وکیل پیش نہ کر سکے

عدالت نے آئندہ سماعت پر متفرق درخواست اور سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل طلب کر لیے
شائع 11 مارچ 2024 01:56pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دورانِ عدت نکاح کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران خاور مانیکا کوئی وکیل پیش نہ کر سکے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت کی۔

سماعت شروع ہوئی تو خاور مانیکا اور پراسیکیوٹر عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ مدعی کا انتظار کرلیتے ہیں، جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ جی ٹھیک ہے۔

بعدازاں خاور مانیکا سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

خاور مانیکا نے استدعا کی کہ مجھے نوٹسز تاخیر سے موصول ہوئے ہیں، مجھے وکیل کرنا ہے، کچھ وقت دیا جائے۔

سماعت میں وقفہ

سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا کی استدعا منظور کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ساڑھے 12 بجے تک وقت دے دیتے ہیں، آپ اپنے وکیل کا وکالت نامہ جمع کروا دیں۔

سیشن عدالت نے خاور مانیکا کو وکیل نامزد کرنے کے لیے ساڑھے 12 بجے تک کا وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔

دوبارہ سماعت کا آغاز

وقفے کے بعد سماعت کے دوباہ آغاز پر خاور مانیکا عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم خاور مانیکا کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا، پراسیکیوٹر حسن رانا بھی عدالت پیش ہوئے۔

خاور مانیکا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میرے پاس وقت کم تھا اس لیے کوئی وکیل نہیں ملا۔

پراسیکیوٹر حسن رانا عدالت پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے وکلا عثمان ریاض گل، شیراز رانجھا اور خالد یوسف چوہدری عدالت پیش ہوئے۔

متفرق درخواست

سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کی جانب سے سزا معطلی کے لیے متفرق درخواست بھی دائر کر دی گئی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالت نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل قابل سماعت قرار دی لہٰذا عدالت اپیل پر فیصلے تک بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرے۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت اپیل پر فیصلے تک بشریٰ بی بی کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر متفرق درخواست اور سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل طلب کر لیے۔

اسلام آباد

imran khan

bushra bibi

district and session court

Nikah Case

khawar manika

Iddat Nikah Case

session judge

judge Shah Rukh Arjumand