پاکستان کی نئی حکومت سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ذبیح اللہ مجاہد
افغانستان میں طالبان حکومت کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی نئی حکومت سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نئی پاکستانی حکومت افغان مہاجرین کی ملک بدری سے متعلق لچک دکھائے گی۔
افغان ٹی وی طلوع نیوز کے مطابق افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اقتصادی، سفارتی، ثقافتی اور مذہبی معاملات میں اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ نئی حکومت اس پر غور کرے گی۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ’امارت اسلامیہ افغانستان ایک برادر ملک کے طور پر پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ پاکستان سے امید کی جا رہی ہے کہ نئی حکومت دونوں ملکوں کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اچھے اقدامات کرے گی، خاص طور پر تجارت کے شعبے، تارکین وطن اور کچھ دوسرے مسائل جن کا افغان پہلے ہی سامنا کر رہے تھے۔ اس حوالے سے اچھی پالیسی اپنانی چاہیے۔ ہم اس کی توقع کرتے ہیں اور ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ مستقبل کی حکومت افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت ذمہ داری سے برقرار رکھے گی‘۔
خیال رہے کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں کئی اتار چڑھاؤ آئے ہیں، حال ہی میں پاکستان کی نگراں حکومت نے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقین لاکھوں افغان شہریوں کو ملک بدر کیا ہے جس سے کابل اور اسلام آباد کے تعلقات کو جھٹکا لگا ہے۔
دریں اثناء یہ بھی اطلاعات ہیں کہتحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) افغان حکومت کی مدد سے اسلام آباد کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے والی ہے۔
Comments are closed on this story.