دونوں پائلٹ سوگئے، طیارہ 28 منٹ معاونت کے بغیر اڑتا رہا
کیا ہو اگر کسی طیارے میں سوار افراد کو پرواز کے دوران معلوم ہو کہ دونوں پائلٹ سوگئے ہیں؟ ایسی کوئی خبر اگر پرواز کے منزل پر پہنچنے کے بعد بھی معلوم ہو تو لوگ یہ سوچ کر کانپ اٹھتے ہیں کہ طیارہ حادثے کا شکار ہو جاتا تو کیا ہوتا۔
انڈونیشیا میں ایک حالیہ پرواز کے دوران کچھ ایسا ہی ہوا جب دونوں پائلٹ کم و بیش 28 منٹ تک سوتے رہے۔ اس مثالی نوعیت کی غفلت کے نتیجے میں طیارے کی سمت بھی تبدیل ہوگئی۔ مسافروں کی خوش نصیبی کہ طیارہ محفوظ رہا۔
یہ واقعہ 25 جنوری 2024 کا ہے۔ باتیک ایئر لائن کی پرواز نمبر ID6723 شمالی انڈونیشیا کے شہر سولاویسی سے دارالحکومت جکارتہ جارہی تھی۔ پائلٹس کی عمریں 32 اور 18 سال تھیں۔ طیارہ کم و بیش 28 منٹ تک کسی بھی پائلٹ کی معاونت کے بغیر اڑتا رہا۔
پائلٹ فرسٹ آفیسر کی اجازت سے سویا تھا۔ کچھ دیر بعد وہ بھی سوگیا۔ طیارے میں 153 مسافر اور عملے کے چار افراد سوار تھے۔
پائلٹ کی آنکھ کھلی تو اس نے دیکھا کہ طیارے کی سمت تبدیل ہوچکی ہے۔ اس نے کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیا اور اسے بتایا کہ ریڈیو سسٹم میں کچھ خرابی پیدا ہوگئی تھی جس کے باعث وہ جواب نہیں دے پارہے تھے۔
Comments are closed on this story.