پہلی بار کوئی ووٹ خریدا یا بیچا نہیں، محمود خان اچکزئی
صدارتی انتخاب میں حکمراں اتحاد کے امیدوار آصف علی زرداری کے مقابلے میں شکست پانے والے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ گیا الیکشن اچھےماحول میں ہوئے، پہلی بار کوئی ووٹ خریدا یا بیچا نہیں، ووٹ نہ خریدنے کی اچھی روایت پڑگئی ہے۔
خیال رہے کہ آصف علی زرداری پاکستان کے 14ویں صدر منتخب ہوچکے ہیں، آصف زرداری دوسری بار صدر بنے ہیں، انہیں مجموعی طور پر 716 ووٹ ملے اور محمود خان اچکزئی کو 319 ووٹ ملے۔
صدارتی انتخاب کے بعد قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک میں نئے دور کا آغاز ہوا ہے، میں صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر پی ٹی آئی کا مشکور ہوں اور مجھے ووٹ دینے والوں کا شکر گزار ہوں۔
محمد خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان سے مجھے ایک ووٹ بھی نہیں ملا، میرے صوبے سے کم از کم ایک ووٹ آنا چاہئے تھا، ڈاکٹر مالک مجھے ووٹ دینے کیلئے تیار تھے لیکن اچانک پھسل گئے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے الیکشن ملتوی کرنے کیلئے خط لکھا تھا۔
محمود خان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائیں، نواز شریف اپنی پارٹی کے سمجھدار لوگوں کی آواز سنیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ قانون میں جو چاہے ترمیم کرسکتی ہے، اس وقت پاکستان مشکل میں ہے، ہم چھوٹے اور مسائل بہت بڑے ہیں، ہماری معمولی غلطی خطے کو تباہ کردے گی، ہمیں مل کر عقل سے کام کرنا ہوگا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایک پارٹی کو عوام نے ووٹ دیا اس کو ماننا ہوگا، پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت ملک میں غصہ ہے اس پر قابو پانا ہوگا، پتہ نہیں ہم نے اس ملک کو کہاں تک پہنچایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آصف زرداری کو مبارکباد دینے گیا تو وہ موجود نہیں تھے، ہمیں ہمارے اتحادیوں نے ووٹ دیے، مولانا فضل الرحمان کا ووٹ ہمیں ملنا چاہئے تھا، مولانا فضل الرحمان شاید سوگئے ہوں۔
سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے کہا کہ عمران خان اس وقت سے دوست ہیں جب اے پی ڈی ایم بنائی، پارلیمنٹ کے لیے میں ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہوں، بانی پی ٹی آئی سے جو بھی اختلاف ہو لیکن سیٹیں جیتی ہیں، آئین سے حل نکالا جائے اور مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دیں، آئین منتخب نشستوں پر خواتین اور اقلیتوں کو حق دیتا ہے، کسی کی نشستیں ریوڑیوں کی طرح بانٹنے والے آپ کون ہیں۔
Comments are closed on this story.