Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارت میں کسانوں کے احتجاج کا 25 واں دن، ریل روکو تحریک کی کال

دہلی میں بھی احتجاج کرنے والوں کی گرفتاری، مودی سرکار کو احتیاط برتنی چاہیے، تجزیہ کار
شائع 09 مارچ 2024 09:41am

بھارت میں ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں احتجاج جاری ہے۔ دہلی چلو مارچ پچیسویں دن میں داخل ہوگیا۔

ہریانہ پولیس کے بعد دہلی پولیس نے بھی کسانوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا ہے۔ کسان مطاہرین نے 14 مارچ کو دہلی میں مہا پنچایت منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ڑیل روکو تحریک کی کال بھی دے دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دو دن قبل ہریانہ کی ہائی کورٹ نے کسانوں کا احتجاج کنٹرول کرنے میں بد انتظامی کا مظاہرہ کرنے پر ہریانہ اور پنجاب کی حکومتوں کو شدید سرزنش کی تھی۔

ہریانہ پولیس نے اب بھی کسانوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔ گرفتاریاں بھی جاری ہیں اور تشدد کا گراف بھی نیچے نہیں لایا جارہا۔

دوسری طرف دہلی میں کسانوں نے اجازت نہ ملنے کے باوجود جنتر منتر کی طرف مارچ شروع کردیا ہے۔ کسانوں کو دارالحکومت نئی دہلی کی طرف جانے سے روکنے کے لیے دہلی پولیس نے گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔

سمیُکت کسان موچہ نے کسانوں کے مسائل پر بات چیت کے لیے دہلی میں 14 مارچ کو مہا پنچایت کی کال دی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ درجنوں کسانوں کو دہلی کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔

دہلی پولیس نے گرفتاریوں سے متعلق خبروں کو جھوٹ قرار دے کر تحقیقات کرانے سے انکار کردیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر خاصی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں اور پولیس بھی تعینات ہے۔

ایک سینیر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ مودی سرکار کو معاملات خوش اسلوبی اور معاملہ فہمی سے نپٹنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کو حکومت کے مرکز میں اتنے قریب آنے پر کسانوں کے خلاف کارروائیاں نہیں کرنی چاہئیں اور غیر معمولی احتیاط سے کام لینا چاہیے۔

کسان قائدین نے 10 مارچ کو ریل روکو تحریک کی کال دی ہے۔ اس حوالے سے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

پنجاب اور ہریانہ میں حکومتوں نے پولیس کی مزید نفری تعینات کردی ہے تاکہ ریل آپریشن متاثر نہ ہو۔

indian farmers

Reuters

BBC

DELHI CHALO MARCH

RAIL ROKO