پاکستان میں کابینہ بنتے ہی جائزہ مشن بھیجنے کیلئے تیار ہیں، آئی ایم ایف
آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ موجودہ اسٹینڈبائی پروگرام کے دوسرے جائزے کے لیے مشن بھیجنے کا اعلان کردیا۔
آئی ایم ایف ڈائریکٹر کمیونی کیشن جولی کوزاک نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان میں مائیکرواکنامک استحکام کو یقینی بنانے والی پالیسیوں پر عمل درآمد کیلئے ہم نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پر امید ہیں۔
آئی ایم ایف کے موجودہ تین ارب ڈالر کے پروگرام کے تحت پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی آخری قسط کا اجرا باقی ہے جو جائزہ مشن کے بعد ہی جاری ہوگی جب کہ اطلاعات ہیں کہ پاکستانی حکام چھ سے 8 ارب ڈالر کا ایک اور پروگرام بھی لینا چاہتے ہیں۔
اس حوالے سوال پر جولی کوزاک نے کہا کہ گیارہ جنوری کو پاکستان کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے پہلے جائزے کی منظوری دی، فی الحال توجہ موجودہ اسٹینڈبائی پروگرام کی تکمیل پرہے، پاکستان کے ساتھ موجود اسٹینڈبائی پروگرام اپریل دو ہزار چوبیس میں ختم ہو رہا ہے، معاشی استحکام کے لیے پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔
آئی ایم ایف عہدیدار نے کہا کہ پاکستان میں نئی کابینہ بننے کے بعد اسٹینڈبائی دوسرے جائزے کے لیے مشن بھیجا جائےگا۔
جولی کوزاک کا کہنا تھا کہ نگران حکومت نے معاشی استحکام کے لیے مالی اہداف پر سختی سےعمل کیا، نگران حکومت نے توانائی کے ٹیرف میں بروقت ایڈجسمنٹ کو لاگو کیا۔
پاکستان میں سیاسی بے یقینی کے حوالے سے سوال پر آئی ایم ایف عہدیدار کا کہنا تھا کہ میں سیاست پر تبصرہ نہیں کروں گی۔
Comments are closed on this story.