عظیم ناول نگار گیبریل گارشیا مارکیز کے بیٹوں کی باپ سے ’غداری‘
نوبیل انعام یافتہ ناول نگار گیبریل گارشیا مارکیز کے بیٹوں نے باپ کی وصیت کو نظر انداز کرتے ہوئے اُن کا آخری ناول شائع کردیا ہے۔
کولمبیا سے تعلق رکھنے والے مارکیز کا یہ ناول بنیادی طور پر کمزور حافظے سے نپٹنے کی اُن کی جدوجہد کے بیان پر مبنی ہے۔ مارکیز کی خواہش تھی کہ یہ ناول شائع نہ کی اجائے۔ انہوں نے آخری لمحات میں بیٹوں سے کہا تھا کہ اس ناول کا مسودہ تلف کردیں۔
مارکیز کے بیٹوں نے اُن کی موت کے 10 سال بعد کم ضخامت کا یہ ناول شائع کردیا ہے۔
گیبریل گارشیا مارکیز کے بیٹے گونزالو نے ایک انٹرو میں کہا ہے کہ اس ناول کو شائع ہونا ہی تھا اور یہ شائع کیا جانا ہی چاہیے تھا۔ گونزالو کے بقول والد کو اس کے مسودے میں صرف کمزوریاں دکھائی دیتی تھیں، خوبیوں پر ان کی نظر نہیں پڑی۔
ناول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ مارکیز کے پرستاروں کا ان کے اوریجنل اسٹائل کا یہ ناول بھی یقینی طور پر بہت پسند آئے گا۔
Comments are closed on this story.