Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

کابل حکومت کی مسلح افواج کی تعداد 5 لاکھ تک پہنچ گئی

فضائی حدود بدستور امریکی کنٹرول میں ، پڑوسی ملک سے ڈرون داخل ہوتے ہیں، افغان آرمی چیف
شائع 07 مارچ 2024 10:49am

افغانستان کے آرمی چیف فصیح الدین فطرت نے کہا ہے کہ امریکا آج بھی افغانستان کی فضائی حدود کو کنٹرول کرتا ہے۔

طلوع نیوز سے انٹرویو میں افغان وزارتِ دفاع کے چیف آف آرمی اسٹاف فصیح الدین فطرت نے کہا کہ امریکی طیارے افغانستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزیاں کرتے رہتے ہیں۔ اس کے ڈرون افغان فضائی حدود سے گزرتے رہتے ہیں۔

فصیح الدین فطرت نے سابق دورِ حکومت کی فوج سے تعلق رکھنے والے بعض افراد کی گرفتاری کی اطلاعات کو غلط قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا، کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ کسی کو کسی بھی الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے نہ مقدمہ ہی چلایا گیا ہے۔ ہاں، اگر کسی نے کسی جرم کا ارتکاب کیا ہے تو پھر ان کے لیے کسی طرح کی معافی نہیں۔

فصیح الدین فطرت نے بتایا کہ افغانستان کی وزارتِ داخلہ، انٹیلی جنس اور وزارتِ دفاع کے تحت کام کرنے والے اہلکاروں کی تعداد 5 لاکھ ہے جبکہ کامبیٹ فورسز ایک لاکھ 72 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔

افغان چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ جب طالبان نے دوبارہ اقتدار سنبھالا تھا تب طے کیا گیا تھا کہ فوج 2 لاکھ نفوس پر مشتمل ہوگی۔ ہم اُس طرف دھیرے دھیرے بڑھ رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں فصیح الدین فطرت نے کہا کہ سرحد پر پاکستانی فورسز سے جھڑپیں اسی وقت ہوئی ہیں جب پاکستانی فورسز نے سرحدی خلاف ورزی کی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں فصیح الدین فطرت نے کہا کہ افغانستان میں امریکی اسلحے کی فروخت سے متعلق اطلاعات بھی درست نہیں کیونکہ ہمیں تو خود اسلحے کی ضررت ہے اس لیے ہم کسی کو امریکیوں کا چھورا ہوا اسلحہ فروتک کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

Afghan Army Chief

ٖFASIHUDDIN FITRAT

US CONTROLS AIRSPACE