Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

روسی شہریت کا لالچ، ایک اور بھارتی یوکرین جنگ میں مارا گیا

گھر والوں نے سفارت خانے سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا اصفان مارا گیا ہے۔
شائع 06 مارچ 2024 05:52pm
تصویر: انڈیا ٹوڈے
تصویر: انڈیا ٹوڈے

بھارت سے یوکرین جنگ میں حصہ لینے کیلئے روس جانے والا ایک اور شخص دوران جنگ مارا گیا۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ روس میں مارے گئے 30 سالہ شخص کی شناخت محمد اصفان کے نام سے ہوئی ہے، جسے مبینہ طور پر نوکری کا جھانسہ دے کر روسی فوج میں بھرتی ہونے پر مجبور کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ روس نے اپنی جیلوں میں قید افراد اور دیگ ممالک کے شہریوں کو آفر کی ہے کہ اگر وہ کم سے کم چھ مہینے فوج میں گزارتے ہیں تو ان کی سزا معاف کردی جائے گی اور غیرملکیوں کو روسی شہریت بھی دی جائے گئی۔

نوجوان کے خاندان نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی سے رابطہ کرکے اسے روس سے واپس لانے میں مدد کی درخواست کی تھی۔ تاہم، جب اے آئی ایم آئی ایم نے ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا تو حکام نے تصدیق کی کہ اصفان کی موت ہوگئی ہے۔

نوجوان نے پسماندگان میں بیوی اور دو بچے چھوڑے ہیں۔

اصفان کو کئی دیگر افراد کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکے باز ایجنٹوں کے ذریعے گمراہ کیا گیا تھا، جنہوں نے نوکری کا جھانسہ دے کر روس بھیجا جہاں انہیں جنگ میں روسی فوج کی مدد کے لیے ’رضاکار‘ کے طور پر بھرتی کیا گیا۔

اس سے قبل گجرات سے تعلق رکھنے والا ایک 23 سالہ بھارتی نوجوان بھی یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کے دوران مارا گیا تھا۔

اس نوجان کا تعلق سورت سے تھا اور اس کا نام ہیمل منگوکیا تھا، مقتول ہیمل نے آن لائن اشتہار کے ذریعے روس میں ملازمت کے لیے درخواست دی تھی اور وہ چنئی سے ماسکو پہنچا تھا۔ اس کے بعد اسے روسی فوج میں بطور اسسٹنٹ بھرتی کیا گیا۔

ہیمل منگوکیا 21 فروری کو روس-یوکرین سرحد کے ڈونیٹسک علاقے میں یوکرین کے فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔

صرف اصفان اور ہیمل ہی نہیں بلکہ کئی ہندوستانیوں کو روسی فوج میں سیکورٹی مددگار کے طور پر کام کرنے کا جھانسہ دیا گیا ہے، جن میں سے کچھ کو سرحدی علاقوں میں یوکرینی فوجیوں کے ساتھ لڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے نشر کی گئی میڈیا رپورٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بھارتی وزارت خارجہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت اُن شہریوں کی ”جلد بازیابی“ کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے جو روسی فوج میں معاون عملے کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے 29 فروری کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’ہمیں معلوم ہے ہے کہ 20 سے زائد لوگ (ہندوستانی) ہیں جو روسی فوج کے ساتھ معاون عملہ یا مددگار کے طور پر کام کرنے گئے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم ان کی جلد بازیابی کے لیے اپنی سطح پر پوری کوشش کر رہے ہیں۔‘

جیسوال نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان ہندوستانیوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے نئی دہلی اور ماسکو دونوں میں روسی حکام سے باقاعدہ رابطے میں ہے۔

Russia Ukraine War

Indian Died in Ukraine War