کراچی میں سپلائی ہونے والے پانی کی قیمت بڑھانے کی تیاری
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کے واٹرگلوبل ڈائریکٹر نے ملاقات کی، ورلڈ بینک واٹر گلوبل ڈائریکٹر سروج کمار جھا نے کہا کہ کراچی واٹر بورڈ ایک کمرشل ادارہ ہونا چاہیے۔ مراد علی شاہ نے وفد کو واٹر بورڈ میں اصلاحات لانے کی یقین دہانی کروا دی۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ہم پانی کے پیسے بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سے ہونے والی ملاقات میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بینہسن بھی شریک ہوئے۔ آغاز پر ورلڈ بینک حکام نے مراد علی شاہ کو وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی، جس پر وزیراعلیٰ نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر ورلڈ بینک واٹر گلوبل ڈائریکٹر سروج کمار جھا نے بتایا کہ وہ سکھر بیراج اور دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کرچکے ہیں۔
کراچی واٹر بورڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سروج کمار جھا نے کہا کہ یہ ایک کمرشل ادارہ ہونا چاہیے، واٹر بورڈ کا فنانشل ماڈل ایک بہترین ہونا چاہیے، واٹربورڈ کو بہتر انداز میں چلانا ہوگا تاکہ وہ اپنے اخراجات پورے کر سکے۔
یاد رہے کہ اس وقت واٹر بورڈ ایسا ادارہ ہے جسے اپنے بجلی بل کی ادائیگی میں بھی مشکلات ہوتی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ورلڈ بینک کی مشاورت پر واٹر بورڈ میں اصلاحات لائی جائیں گی، واٹر بورڈ کو جلد اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے، واٹربورڈ کو ایک موثر اور بہترین ادارہ بنانے پر کام کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سندھ میں ایک عظیم آبپاشی کا نظام ہے، نظام میں وقت کے ساتھ مسائل پیدا ہوتے ہیں، سکھر بیراج پرانی ہوچکی ہے، مسلسل سیلابوں کے باعث آبپاشی کا نظام متاثر ہے، آبپاشی کے نظام کی مرمت کے لئے ورلڈ بینک کا پروجیکٹ چل رہا ہے۔
اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ واٹر بورڈ کی تشکیل نو شروع کی گئی ہے، واٹر بورڈ میں نجی شعبے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین ماہ میں 1.6 بلین روپے وصول کئے ہیں، ماضی میں ایک بلین روپے سے کم رقم تھی پھر 1.1 بلین روپے ہوئی تھی، واٹر ریٹ صرف 24 پیسہ فی گیلن ہے، کراچی کو یومیہ 550 ملین گیلن پانی ملتا ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم پانی کے پیسے بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کی ٹیم کراچی کے پانی اور آبپاشی نظام پر مل کر کام کریگی۔
Comments are closed on this story.