Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

7 ماہ میں پاکستان کے قرضوں میں اضافہ، 64 ہزار ارب ہوگئے

اندرونی قرضے 10 فیصد بڑھے، روپیہ مستحکم ہونے سے ماہانہ بنیاد پر وفاقی قرضوں میں کمی
اپ ڈیٹ 06 مارچ 2024 12:28pm

7 ماہ کے دوران پاکستان کے قرضوں میں مزید 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ قرضے اب 64 ہزار ارب روپے کے ہوگئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منگل کو رواں مالی سال کے لیے جولائی تا جنوری کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

ماہانہ بنیاد پر جنوری 2024 میں وفاقی حکومت کے قرضے 346 ارب روپے کی کمی سے 64 ہزار 842 ارب روپے ہوگئے۔ یہ بہتری ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے سے ممکن ہوسکی۔

حکومتِ پاکستان اندرونی اور بیرونی قرضوں کا بوجھ اب 64 ہزار 800 ارب روپے سے زیادہ ہے۔ جون 2023 کے آخر میں یہ قرضے 60 ہزار 800 ارب روپے تھے۔ اس مدت کے دوران قرضوں میں 4 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ محصولات میں معقول اضافہ نہ ہونے کے باعث حکومت کو اندرونی اور بیرونی ذرائع سے قرضے لینا پڑ رہے ہیں جس کے نتیجے میں قرضوں کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران اندرونی یا گھریلو قرضوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

جون 2023 کے آخر میں اندرونی قرضے 38 ہزار 800 ارب روپے کی سطح پر تھے جو 3 ہزار 800 ارب روپے کے اضافے سے 42 ہزار 620 ارب ہوچکے ہیں۔

جنوری 2024 کو ختم ہونے والے بارہ میں طویل المیعاد اندرونی قرضے 16.4 فیصد کے اضافے سے 29 ہزار 332 ارب سے بڑھ کر 34 ہزار 147 ارب ہوگئے۔ طویل المیعاد قرضوں میں 31 ہزار ارب روپے کے مستقل قرضے، 2 ہزار 890 ارب روپے کے ان فنڈیڈ قرضے اور 375 ارب روپے کے غیر ملکی کرنسی کے قرضے شامل ہیں۔

جنوری 2024 کے آخر تک قلیل المیعاد اندرونی قرضے 10 فیصد کی کمی سے 8 ہزار 375 ارب روپے ہوگئے۔

رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران وفاقی حکومت کے بیرونی قرضوں میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اس اضافے سے بیرونی قرضے 22 ہزار 226 ارب روپے کے ہوگئے۔

TOTAL DEBTS

EXTERNAL LOANS

APPRECIATION OF PKR

INTERNAL INCREASE