ذوالفقار بھٹو صدارتی ریفرنس پرعدالتی رائے کل سنائی جائے گی
سپریم کورٹ ذوالفقار بھٹو صدارتی ریفرنس پرعدالتی رائے کل سنائے گی جس کیلئے تمام فریقین کو نوٹسزجاری کردیے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ نے چار مارچ کو صدارتی ریفرنس پر رائے محفوظ کی تھی جو چیف جسٹس فائزعیسیٰ کی سربراہی میں نو رکنی لارجر بینچ سنائے گا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا تھا کہ ایک بنچ ممبر ریٹائر ہو رہے ہیں ہم اپنی مختصر رائے اس سے پہلے سنائیں گے، آج تو نہیں مگر شاید دوبارہ ہم ڈسکس کرنے کے بعد رائے سنانے بیٹھیں۔
سماعتیں کب ہوئیں
اس کیس کی پہلی سماعت 2 جنوری 2012 اورآخری 12 نومبر 2012 کو ہوئی تھی جو 9 رکنی لارجربینچ نے کی تھی، تاہم اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل بابر اعوان کا وکالت لائسنس منسوخ ہونے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے وکیل کی تبدیلی کا حکم دیا تھا۔ بعد ازاں اسی بنیاد پر یہ ریفرنس ملتوی کردیا گیا تھا۔
نومبر 2012 کے بعد سے اب تک پاکستان کے 8 چیف جسٹس صاحبان مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہو چکے ہیں تاہم تب سے اس ریفرنس کو سماعت کیلئے مقرر نہیں کیا گیا تھا۔
موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اکتوبر 2023 میں صحافیوں سے ملاقات میں ذوالفقارعلی بھٹو کی سزائے موت کے خلاف صدارتی ریفرنس کی جلد سماعت کا عندیہ دیا تھا۔
Comments are closed on this story.