دفاعی اداروں نے 5 جی کیلئے 30 میگا ہرٹز اسپیکٹرم بیچنے کی اجازت دیدی
دفاعی اداروں نے ملک میں 5 جی کیلئے 30 میگا ہرٹز اسپیکٹرم بیچنے کی اجازت دیدی۔
ویب سائیٹ پروپاکستانی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دفاعی اداروں کی جانب سے پاکستان میں 700 میگا ہرٹز بینڈ میں 30 میگا ہرٹز ( 2×15 میگا ہرٹز) اسپیکٹرم بیچنے کے لئے دستیاب کیے ہیں۔
اسپیکٹرم کی تقسیم کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل کے امکانات کے لئے بہت سارے اسپیکٹرم موجود ہیں جو سیلولر یا دیگر سرگرمیوں کے لئے استعمال ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس طرح ملک میں این جی ایم ایس / 5 جی اسپیکٹرم نیلامی کے لئے تقریبا 300 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کی مجموعی دستیابی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت نے اسپیکٹرم کو متحرک طور پر منظم کرنے اور اسے 4 جی ، 5 جی ، براڈ بینڈ وائرلیس رسائی ، ڈیجیٹل براڈکاسٹنگ وغیرہ جیسی نئی ایپلی کیشنز کے لئے دستیاب کرنے کے لئے ”فریکوئنسی اسپیکٹرم ری فارمنگ کے لئے فریم ورک“ کا مسودہ بھی تیار کیا ہے۔
ٹیلی کام پالیسی 2015 ء کی دفعہ 8.5.1 کے مطابق اسپیکٹرم کو دوبارہ فارم کیا جائے گا جہاں اس کا موجودہ استعمال مثالی نہیں ہے اور پاکستان کے بہترین سماجی اور معاشی مفاد میں اس کا استعمال کم استعمال کیا جارہا ہے ، یا اس کا استعمال تازہ ترین بین الاقوامی الاٹمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس فریم ورک کی تفصیلات کے مطابق موجودہ صارفین / لائسنس یافتہ افراد کسی خاص بینڈ میں اپنے اسپیکٹرم اسائنمنٹ مکمل طور پر خالی کردیں گے تاکہ بینڈ کو دوسرے صارفین کو مختص کیا جاسکے۔
اسپیکٹرم ری فریمنگ انتظامی، مالی اور تکنیکی اقدامات کا مجموعہ ہے جس کا مقصد موجودہ فریکوئنسی اسائنمنٹس کے سامان کو کسی خاص فریکوئنسی بینڈ سے مکمل یا جزوی طور پر ہٹانا ہے۔ اس کے بعد فریکوئنسی بینڈ کو ایک ہی یا مختلف خدمات کے لئے مختص کیا جاسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.