وزیراعلیٰ بلوچستان کا پہاڑوں سے واپس آنے والوں کیلئے عام معافی کا اعلان
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پہاڑوں سے واپس آنے والوں کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی میں مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال چیلنج ہے، بلاول بھٹو زرداری بھی بلوچستان کے مسائل پر سنجیدہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ گوادر میں جہاں جہاں پانی ہے ایک دن بعد نہیں ہوگا۔
انتخاب میں مبینہ دھاندلی سے متعلق انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو بھی شکایت تھی کچھ علاقوں میں دھاندلی ہوئی، مولانا فضل الرحمان نے جو بیان دیا اس کی مذمت کرتا ہوں، ان کی جماعت بلوچستان سے ہمیشہ آٹھ سیٹیں جیتی ہے، مولانا صاحب ڈیرہ اسماعیل سے ہار گئے بلوچستان سے جیتے ہیں۔
سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سے وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے ملاقات کی ہے۔ مراد علی شاہ نے سرفراز بگٹی کو بلا مقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ڈی ایم اے سندھ اور بلوچستان پی ڈی ایم اے رابطے میں ہیں، پی ڈی ایم اے سندھ نے گوادر میں 7 نکاسی آب کی مشینیں بھیجی ہیں، دیگر مشینری کی ضرورت ہوئی تو گوادر ارسال کی جائے گی، گوادر میں پانی کی نکاسی اور بحالی کے اقدامات تیزی سے جاری ہیں۔
دونوں وزراء اعلیٰ نے 9 مارچ کو صدارتی انتخابات سے متعلق بات چیت بھی کی، اور کہا کہ آصف زرداری بھاری اکثریت سے صدر منتخب ہوجائیں گے۔
دونوں وزراء اعلیٰ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحدوں پر قانون شکنوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، اسمگلنگ اور ڈرگ مافیا کے خلاف بھی مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔
بلوچستان کے عوام کسی بھی مصیبت کی گھڑی میں خود کو تنہا محسوس نہ کریں
اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے گوادر کے دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، کل تک گوادر شہر سے پانی کے نکاس کا عمل مکمل ہوجائے گا۔
میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں، پی ڈی ایم اے سمیت دیگر اداروں نے مشکل کی اس گھڑی میں اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اقدامات کئے ہیں، اہلیان گوادر نے اس مشکل وقت میں امدادی اداروں سے جس طرح تعاون کیا وہ قابل ستائش ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ بارشوں اور سیلابی پانی سے سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا، نقصان کے تعین کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو20 روز کے اندر مکمل رپورٹ پیش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 700 سے زائد گھر بارشوں سے متاثر ہوئے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم بھی متاثر ہورہے ہیں، قدرتی آفات کے اثرات کو پہلے سے پلان نہیں کیا جاسکتا۔
Comments are closed on this story.