Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

تائیوانی ’وزیرِ خارجہ‘ کا انٹرویو نشر کرنے پر بھارتی چینلز کو چین کا نوٹس

بھارت بھی 'ایک چین' کی پالیسی کو تسلیم کرتا ہے، چینی قیادت کی مودی سرکار کو یاد دہانی
شائع 03 مارچ 2024 12:23pm

چین نے تائیوان کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا انٹرویو نشر کرنے پر بھارتی میڈیا کی مذمت کی ہے۔ نئی دہلی میں چینی سفارت خانے نے بھارتی حکومت کو بھی اپنی تشویش سے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔

بھارت کے چند ٹی وی چینلز نے 28 فروری کو تائیوان کے دفترِ امور خارجہ کے سربراہ (وزیرِ خارجہ) جوزف وُو کا انٹرویو نشر کیا تھا۔ اس پر چین نے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔

چین کی قیادت تائیوان کو اپنا باغی یا منحرف صوبہ قرار دیتی ہے اور بھارت سے تائیوان کے رسمی سفارتی تعلقات بھی نہیں کیونکہ بھارتی حکومت بھی ’ایک چین‘ کی پالیسی کو تسلیم کرتی ہے۔

چینی سفارت خانے نے ٹی وی چینلز کے نام اپنے نوٹس میں کہا کہ تائیوان بھی چین کا حصہ ہے اور بیجنگ حکومت کے زیرِ تصرف ہے۔

چینی ردِعمل کے جواب میں تائیوان کے ’وزیرِ خارجہ‘ جوزف وُو نے کہا ہے کہ بھارت اور تائیوان آزاد و خود مختار جمہوریتیں ہیں اور تائیوان کسی بھی طور چین کے لیے کٹھ پتلی کے مصداق نہیں۔

Interview

TAIWAN FM

CHINESE REACTION

INDIAN CHANNELS