بالائی علاقوں میں برفباری، فوج نے سیاحوں کو بچا لیا، کرک سپینہ میں 25 سال بعد برفباری
ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ شاہراہ کالام پر پھنسے سیاحوں کو پاک فوج نے ریسکیو کر لیا، دوسری جانب سیاحوں نے مری ، سوات اور دیگر سیاحتی مقامات کا رُخ کرلیا ہے۔ کرک میں سپینہ کے مقام پر 25 سال بعد برفباری ہوئی۔
بارش کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور چھتیں گرنے کے واقعات میں 21 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ انتظامیہ نے سیاحوں کے لئے ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انہیں محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
ملک کے مختلف علاقوں کی طرح مری اور گرد ونواح میں بھی وقفے وقفے سے بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ سیاحوں کی بڑی تعداد بھی مری پہنچ گئی ہے۔
مری میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور بعض علاقوں میں ژالہ باری ہوئی۔ جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔
مری کے پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی۔ جس سے حسین وادی کا حسن مزید نکھر گیا۔
بڑی تعداد میں سیاحوں نے بھی سیر و تفریح کیلئے مری کا رُخ کرلیا۔
مری میں تیز ہواؤں اور ژالہ باری کے بعد بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، جس سے مقامی افراد اور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شہر میں بجلی کی آنکھ مچولی کی وجہ سے کچھ علاقوں میں سیاحوں کو کمروں تک محدود ہونا پڑا۔
##پاک فوج کا رسیکیو آپریشن
پاک فوج نے کالام اوربحرین کو ملانے والی شاہراہ پربرف میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو ریسکیو کر لیا ہے۔ جبکہ زیادہ تر سیاحوں کا تعلق لاہور اور پنجاب کے دیگر علاقوں سے ہے۔
پاک فوج کی ٹیموں نے فوری ریسکیو آپریشن شروع کیا، سیاحوں کو ریسکیو کرنے پاک فوج کی ٹیمیں متحرک ہیں۔
کالام سے پشمل تک سڑک کو مکمل کلیئر کر کے ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا، پاک فوج کی ٹیمیں سیاحوں کے ریسکیو کرنے اور ٹریفک بحالی تک متحرک رہیں گی۔
مظفرآباد میں پاک فوج اور ریسکیو ٹیموں کا کامیاب آپریشن،،منڈگراں میں دریا عبور کرتے ہوئے لفٹ کا رسہ ٹوٹ گیا،،کیبل کار کا رسہ ٹوٹنے سے کیبل کار کی سروسز معطل۔۔
پاک فوج اور سول انتظامیہ کا شاہراہِ قراقرم پر ریسکیو آپریشن
2 اور 3 مارچ کو ضلع دیامر میں 36 گھنٹے تک مسلسل بارش ہونے کی وجہ سے شاہراہِ قراقرم پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔
لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم متعدد مقامات پر بند ہو گئی۔ اس موقع پر جی بی اسکاؤٹس کی جانب سے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔
شاہراہِ قراقرم میں پھنسے مسافروں اور گاڑیوں کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے پاک فوج نے موثر کوششیں کیں۔
2 مارچ کو شاہراہِ قراقرم پر راولپنڈی سے گلگت سفر کرنے والے ڈاکٹر کو بمعہ فیملی ریسکیو کیا گیا۔
مزید 20 گاڑیوں میں پھنسے افراد کو ریسکیو کر کے چلاس کی طرف منتقل کیا گیا۔
گلگت بلتستان اسکاؤٹس کی جانب سے مسافروں کو کھانے پینے کی اشیا اور ادویات فراہم کی گئیں۔
ایف ڈبلیو او اور سول انتظامیہ بھی پاک فوج کے ہمراہ سڑک کلیئرنس آپریشن میں پیش پیش رہیں۔
شاہراہِ قراقرم پر آپریشن مزید موثر بنانے کے لئے ڈرون کی مدد بھی لی گئی۔
پاک فوج اور سول انتظامیہ کی جانب سے بروقت ریسکیو آپریشن کو متاثرہ خاندانوں نے خوب سراہا۔
کرک: سپینہ کے مقام پر 25 سال بعد برفباری
برفباری کے بعد نیشنل ہائی وے، سپینہ کے مقام پر ٹریفک کے لئے بند ہوا۔
ریسکیو حکام کے مطابق سڑک بند ہونے کے بعد برف ہٹانے کے لئے امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی تھیں۔
سوات میں بھی سیاحوں کا رش
برف باری دیکھنے کیلئے سیاحوں کی بڑی تعداد سوات کا رُخ کررہی ہے۔
انتظامیہ نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹائروں کو چین لگا کر برفیلے علاقوں میں جائیں۔
سوات میں لائیکوٹ کے مقام پر بھی روڈ بند جب کہ کالام روڈ تین مقامات پر بند ہے۔ سیاحوں اور مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہفتے کی شام تک موصول اطلاعات کے مطابق سوات کے متاثرہ علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے روڈ کھولنے کا آپریشن شروع نہیں کیا گیا تھا۔
دوسری طرف ایبٹ آباد گلیات میں ہفتے کو برف باری اور شہر میں دوسرے روز بھی بارش ہوئی۔ جس سے گلیات کے دیہات کی رابطہ سڑکیں بند ہوئیں اور بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوئی۔
ایبٹ آباد مری روڈ سے برف اور سلائیڈنگ ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا تھا۔
انتظامیہ نے سیاحوں کے لئے ہدایت نامہ میں کہا کہ ایبٹ آباد گلیات آنے والے سیاح احتیاط کریں، سلائیڈنگ والی جگہ گاڑی پارک نہ کی جائے۔
گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل زاہد کاظمی نے کہا ہے کہ سیاح گاڑیوں میں چین اور پیٹرول ڈال کر گلیات کا رُخ کریں۔
انھوں نے بتایا کہ مری روڑ اور ٹاؤن کے روڑ کھولنے کے لئے 6 مشینوں کا استعمال کیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور بارش کا امکان ظاہر کیا ہے، جبکہ پہاڑوں پر برفباری اور کچھ اضلاع میں ژالہ باری کا بھی امکان ہے۔
بارش اور برفباری کے باعث چترال، دیر،سوات،شانگلہ،کوہستان،مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکیں بند ہو سکتی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش تیمرگرہ میں 138 جبکہ دیر میں 131 ملی ریکارڈ کی گئی ہے، مالم جبہ میں 115,تحت بھائی 102, سیدو شریف 110, چترال 96 اور پشاور میں 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
سب سے زیادہ برفباری کالام میں 26 انچ،چترال 24 اور مالم جبہ میں 15 انچ پڑی، سب سے کم درجہ حرارت کالام اور میر کھنی میں منفی 4 اور دیر میں منفی 1 سینٹی گریڈ ریکارڈ، مالم جبہ،دروش اور چترال میں صفر،پاڑا چنار 2،سیدو شریف 6 اور پشاور میں 10 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ۔
##لنڈی کوتل کی صورتحال
دوسری جانب لنڈی کوتل میں بھی برفباری شروع ہو گئی ہے، رفباری سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، عام طور پر جنوری و فروری میں برفباری ہوتی ہے۔
تاہم موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اس بار مارچ میں برفباری ہوئی ہے۔ جبکہ دیربالا، وادی عشیری، کمراٹ لواری ڈوگدرہ کیر درہ اور براول میںں بھی شدید برفباری جاری ہے، واری ٹنل کے دونوں اطراف برفباری اور برفانی تودے گرنے سڑک بند ٹریفک معطل ہو گئی ہے۔
##پاراچنار کی صورتحال
برفباری کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پاراچنار سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ وقتی طور پر رک گیا ہے، جبکہ پہاڑی سلسلوں پر برفباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے، رفباری کے بعد سردی کی شدت میں بدستور اضافہ ہوگیا۔
علاقے میں آج کم سے کم درجہ حرارت منفی 7 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سینٹرل کرم کے متعدد علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند پڑے ہیں، علاقہ مکینوں کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں نے ابھی تک کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔
سینٹرل کرم کے اسکولوں کے راستے مکمل طور پر بند ہیں بچے اپنے گھروں تک محصور ہوگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج رات تک بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہے گا۔
##آزاد کشمیر
آزاد کشمیر میں بارش اور برفباری کا سلسلہ تھم گیا ہے، مظفرآباد شہر اور گردو نواح میں تین روز کے بعد دھوپ نکل آئی ہے، جبکہ لوئر وادی نیلم اور وادی لیپہ میں بھی بارش اور برفباری تھم گئی۔
برفباری ،لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے باعث بند ہونے والی سڑکوں کی بحالی کا آغاز کردیا گیا۔ تاہم وادی لیپہ کا زمینی رابطہ آج تیسرے روز بھی منقطع ہے اور وادی نیلم کے بالائی علاقوں کا تین روز سے منقطع ہے۔ وادی نیلم میں متعدد مقامات پر گلیشئر گرنے کے باعث نیلم شاہراہ بند ہے۔
##بلوچستان
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔ تاہم شمالی اضلاع میں شدید سرد اور مطلع جزوی آبر رہے گا، جنوبی اضلاع میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق وئٹہ کم سے کم درجہ حرارت منفی 5ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، قلات میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، سبی میں کم سے کم درجہ حرارت 10ڈگری سینٹی گریڈ ، نوکنڈی میں صفر، تربت میں کم سے کم 9 ڈگری، جبکہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں جیوانی میں 7,اور گوادر میں 9ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب قلات شہر اور گردونواح میں سردی میں اضافہ، ہرشہ کی کلفی بنادی۔ جبکہ درجہ حرارت 7 سے 8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے، ون جمادینے والی سردی نے انسانی زندگی شدید متاثرکردیاہے۔ لوڈ شیڈنگ اورگیس کی بندش نے شہریوں کوعذاب میں مبتلا کردیاہے۔
Comments are closed on this story.