Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

صرف واویلا ہے، آئی ایم ایف کو کوئی خط نہیں لکھا گیا، پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر

تجویز ہوسکتی ہے زیر بحث بات ہوسکتی ہے لیکن ابھی تک آن ریکارڈ خط لکھنے کی کوئی بات نہیں، عامر ڈوگر
اپ ڈیٹ 02 مارچ 2024 09:16pm

نومنتخب قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے چی وہیپ عامر ڈوگر کا کہنا ہے کہ فیصلہ سازوں نے خیبرپختونخوا میں درست فیصلہ کیا ورنہ بہت خون خرابہ ہوتا۔

آج نیوز کے پروگرام ”آج ایکسکلیوسیو“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عامر ڈوگر نے کہا کہ چیف وہیپ بنانے پر بانی پی ٹی آئی کا مشکور ہوں۔

حکومت سازی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں ہمارے 235 ووٹ بنتے ہیں، جبکہ سات جماعتوں کے مل کر 199 ووٹ بنتے ہیں۔

انہوں نے انتخابات میں ہوئی مبینہ دھاندلی کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم کوئی بھی سیٹ 50 ہزار سے کم ووٹ سے نہیں جیتے، ہمارے مینڈیٹ کے ساتھ جو ہوا وہ ماضی میں کبھی نہیں ہوا، عوام کا الیکشن اور سیاست دانوں سے اعتماد اُٹھ گیا ہے، عوام کا اعتماد پارلیمنٹ اور قانون سےبھی اُٹھ گیا۔ .

ان کا کہنا تھا کہ ہم سے انتخابی نشان چھینا گیا، ہمیں مہم نہیں چلانے دی گئی، پھر بھی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود عوام آٹھ فروری کو انقلاب لائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2018 اور 2024 میں بہت زیادہ فرق ہے، ماضی میں بھی الیکشن میں مداخلت کی گئی ہوگی لیکن کسی سے انتخابی نشان نہیں لیا گیا تھا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں کبھی کسی پارٹی کو انتخابات سے باہر کیا گیا؟

ان کا کہنا تھا کہ بچہ بچہ جانتا ہے کہ الیکشن میں کیا ہوا ہے۔

عامر ڈوگر نے مزید کہا کہ ہم اپنا قانونی حق استعمال کریں گے، عدالتوں اور الیکشن کمیشن کے حالات سب کے سامنے ہیں، ہمیں ابھی تک مخصوص نشستیں بھی نہیں دی گئیں، ہمیں مخصوص نشستیں نہ دینا زیادتی ہے۔

چیف وہیپ کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل ہم نے مجبوری میں جوائن کی ہے، سنی اتحاد کونسل آئین کے مطابق مطالبہ کررہی ہے۔

عامر ڈوگر نے بتایا کہ ہمیں کہا گیا فارم 45 ہی انتخابی نتائج کی بنیاد ہے، 80 نشستوں کے فارم 45 ہمارے پاس ہیں، جن کے مطابق ہم جیتے ہوئے ہیں۔

اگر دھاندلی ہوئی ہے تو خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی (سنی اتحاد کونسل) کی حکومت کیسے بن گئی؟ اس سوال کے جواب میں عامر ڈوگر نے کہا کہ ’آپ سب جانتے ہیں کہ خئیبرپختونخوا میں صرف پاکستان تحریک انصاف ہے، 80 اور 20 کا مقابلہ ہے، اس کے باوجود پشاور سے نور عالم کو جتوا دینا ساجد نواز کے مقابلے میں، نور عالم خان کے ووٹ ہیں 26 ہزار اور ساجد نواز کے ووٹ ہیں ایک لاکھ 26 ہزار، اس 26 ہزار کے آگے ایک لگا کر ایک لاکھ 26 ہزار کردیا، پشاور شہر کی سات ایم پی ایز کی سیٹیں ہماری لوز ہوئی ہیں، ایم این ایز سارے جیت گئے ایم پی ایز سارے ہار گئے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے کے پی کے میں 80 فیصد تحریک انصاف ہے، وہاں کے لوگوں نے پہرا دیا، ہزاروں لوگ گھروں سے نکلے اور ’میں سمجھتا ہوں کہ وہاں فیصلہ سازوں نے بہتر فیصلہ کیا اور وہاں آٹھ اور نو والی رات کو شب خون نہیں مارا، اگر وہ خدانخواستہ شب خون مارتے تو وہاں بڑے پیمانے پر خون خرابہ ہونا تھا‘۔

پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کے حوالے سے عامر ڈوگر نے کہا کہ ’خط کا صرف واویلا ہے، اگر خط آئے گا، ہماری طرف سے آفیشلی کہیں سینڈ ہوگا، پبلش ہوگا اس کے اوپر میڈیا ٹاک ہوگی تب ہے نا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں یہ سمجھتا ہوں کوئی خط نہیں لکھا گیا‘، تجویز ہوسکتی ہے ، زیر بحث بات ہوسکتی ہے لیکن ابھی تک آن ریکارڈ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار بنانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صدر کیلئے چاروں صوبوں میں یکساں مقبول امیدوار کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی سیاسی جدوجہد بھی ہو۔

National Assembly

Amir dogar

Sunni Ittehad Council

Malik Muhammad Amir Dogar

Chief Whip